نئی دہلی ، 8/ جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی)عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما سنجے سنگھ اور سوربھ بھاردواج نے آج وزیر اعلیٰ کی سابق سرکاری رہائش گاہ 6 فلیگ اسٹاف روڈ کے باہر احتجاج کیا۔ پولیس نے دونوں رہنماؤں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی، جس کے نتیجے میں انہوں نے باہر ہی دھرنا شروع کر دیا۔
عآپ رہنما میڈیا کو ساتھ لے کر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی سابق سرکاری رہائش گاہ کا دورہ کرنے پہنچے تھے۔ پارٹی کا موقف تھا کہ بی جے پی کے رہنما میڈیا کے ساتھ وہاں آ کر دکھائیں کہ وہ جو الزامات لگا رہے ہیں، ان میں کتنی حقیقت ہے۔ عآپ نے کہا، ’’بی جے پی کے رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ میڈیا کے ساتھ آ کر بتائیں کہ وزیر اعلیٰ کی سابق رہائش گاہ میں سوئمنگ پول اور سونے کے ٹوائلٹ کہاں ہیں۔‘‘
عام آدمی پارٹی نے مزید کہا کہ بی جے پی نے ملک بھر میں جھوٹ پھیلایا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں لگژری سہولتیں موجود ہیں۔ اس موقع پر، سنجے سنگھ نے کہا کہ میڈیا خود دیکھے کہ ان الزامات میں کتنی حقیقت ہے اور پھر وزیراعظم نریندر مودی کے ’سرکاری محل‘ کا دورہ کرایا جائے تاکہ ان کی عیش و آرام کی زندگی کا بھی حساب لیا جا سکے۔
سوربھ بھاردواج نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہم یہاں اس لیے آئے ہیں تاکہ بی جے پی کے جھوٹ کا پردہ فاش کریں، جنہوں نے جھوٹے الزامات لگا کر دہلی کے وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ کے مکان میں سوئمنگ پول اور سونے کے ٹوائلٹ ہیں، تو میڈیا کو دکھایا جائے۔
عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے محل میں بے شمار شاہی سہولتیں ہیں، جن کا سچ چھپایا جا رہا ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم 2700 کروڑ روپے کے ’راج محل‘ میں رہتے ہیں، جو عوامی پیسوں سے تعمیر کیا گیا ہے اور اس پر سوالات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
سنجے سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا، ’’وزیراعظم مودی کے محل میں لگے 200 کروڑ روپے کے جھومر، 300 کروڑ کی قالین اور 5000 سوٹ کی موجودگی کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے۔ یہ سب کچھ عوام کے پیسوں سے تعمیر کیا گیا ہے اور اس پر سوالات اٹھانا بہت ضروری ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی کے الزامات کے جواب میں ہم وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش کی حقیقت کا پردہ فاش کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ میڈیا کے ذریعے لوگوں تک سچ پہنچے۔‘‘
عام آدمی پارٹی کے احتجاج کے دوران پولیس نے مداخلت کی اور دھرنے کے مقام پر لوگوں کو ہدایت دی کہ وہ سی ایم کی سابق رہائش میں داخل نہ ہوں۔ اس کے باوجود، عآپ کے رہنما دھرنے پر بیٹھے رہے اور میڈیا کے ذریعے بی جے پی کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا۔