نئی دہلی،22؍جنوری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کانگریس کے بزرگ لیڈر اور اتراکھنڈ، یوپی کے سابق وزیراعلیٰ نارائن دت تیواری کی بی جے پی سے قربت اپنے انجام کونہیں پہنچی سکی ۔امکان تھا کہ بی جے پی ان کے بیٹے روہت شیکھر کو ہلدوانی سے اسمبلی کا ٹکٹ دے گی، لیکن ہفتہ کی دیر رات جاری کی گئی بی جے پی کی اتراکھنڈ اسمبلی انتخابات کی دوسری اور آخری فہرست میں ان کی جگہ نہیں مل سکی۔بدھ کو این ڈی تیواری نے اپنی بیوی اجولا اور بیٹے روہت شیکھر کے ساتھ پارٹی صدر امت شاہ سے ملاقات کی تھی، اس کے بعد سوشل میڈیاپربی جے پی کی زبردست تنقید شروع ہو گئی تھی، پارٹی کا خوب مذاق اڑایا گیاتھا۔یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ 91سال کے تیواری کو ساتھ لے کر بی جے پی نوجوانوں کو کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔حالانکہ شام ہوتے ہوتے پارٹی نے صفائی دی تھی کہ تیواری بی جے پی میں شامل نہیں ہوئے ہیں اور صرف ان کے بیٹے ہی شامل ہوئے ہیں۔پارٹی ذرائع نے یہ اشارہ بھی دیاتھا کہ روہت شیکھرکوہلدوانی سیٹ سے امیدواربنایاجاسکتاہے۔پارٹی لیڈروں کے مطابق خود تیواری نے بی جے پی کی حمایت کرنے کی خواہش کااظہار کیا ہے، لیکن ہفتہ کی دیر رات جاری کی گئی اتراکھنڈ کی بی جے پی کی دوسری اور آخری فہرست میں ہلدوانی سے جوگیندر روتیلا کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔اس طرح ریاست کی تمام 70اسمبلی سیٹوں کے لیے پارٹی امیدواروں کے نام کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔مانا جا رہا ہے کہ تیواری کو لے کر پارٹی کی رسوائی کے بعد بی جے پی نے ان سے دوری بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔تیواری کے خاندان میں بھی ان کے اس قدم کو لے کر اختلاف رائے تھا۔ان کے خاندان کے کچھ ارکان نے عوامی طور پر اس بات پر تعجب کا اظہار کیا تھا کہ زندگی بھر کانگریس کی خدمت کرنے کے بعد تیواری اس عمر میں پارٹی کس طرح چھوڑ سکتے ہیں۔