ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / کشمیر سے کنیا کماری تک ایک آئین ، ایک پرچم اور سبھی کیلئے بنیادی حقوق ہی قومی اتحاد کا واحد راستہ

کشمیر سے کنیا کماری تک ایک آئین ، ایک پرچم اور سبھی کیلئے بنیادی حقوق ہی قومی اتحاد کا واحد راستہ

Thu, 26 Jan 2017 12:31:35  SO Admin   S.O. News Service

جموں، 25؍جنوری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا ) 1982میں نیشنل پنتھرس پارٹی قائم کرکے قومی یکجہتی تحریک کی شروعات کرنے والے پروفیسر بھیم سنگھ نے یوم جمہوریہ سے ایک روز قبل آج دوپہر جنتر منتر پرسیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے افراد سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے جموں وکشمیر کے مسئلہ کو سلجھانے میں مدد کرنے کی اپیل کی جو صرف ایک پرچم ، ایک آئین اور کشمیر سے کنیاکماری تک سبھی کے لئے بنیادی حقوق سے ہی حل ہو سکتا ہے۔پنتھرس سپریمو نے افسوس کے ساتھ کہا کہ ہندستانی پارلیمنٹ نے دفعہ ۔370 کے، جو کہ 1950میں عبوری طورپر شامل کی گئی تھی، نام پر جموں وکشمیر کے ہندستانی شہریوں کے لئے جمہوریت کے دروازے بند کردےئے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے جموں وکشمیر خاص طورپر وادی کشمیر میں رہنے والے لوگوں کے ساتھ، جن کی قیادت نے دو ملکی تھیوری کو مسترد کرتے ہوئے 1947میں ترنگا جھنڈا لہرایا تھا، ہمدردی اور محبت کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کشمیر ی قیادت خاص طورپر شیخ محمدعبداللہ، مرزا افضل بیگ، مولانا مسعودی سہرا وردی اور دیگر لیڈروں کی تعریف کی، جنہوں نے ریاست کی تقسیم کے خلاف لوگوں کی قیادت کی اور ترنگے جھنڈے کے ساتھ رہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کا الگ پرچم اور الگ آئین ہی جموں وکشمیر کے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیلئے ذمہ دارہے۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندوستانی پارلیمنٹ پر بیماری کا علاج کرنے میں ناکام رہنے اور 1950میں ہندستانی آئین میں عبوری طورپر شامل کی گئی ناقابل قبول اور ناپسندیدہ دفعہ ۔ 370سے اٹھنے والے شعلوں پر توجہ نہ دینے کا الزام لگایا ۔پروفیسر بھیم سنگھ نے گزشتہ دنوں جموں وکشمیر میں بچوں، خواتین، بزرگوں اور نوجوانوں پر پیلٹ گن کے استعمال پر، جس کے سبب سینکڑوں افراد نے اپنی آنکھیں گنوا دیں ، قومی انسانی حقوق کمیشن اور انسانی حقوق کارکنوں کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا۔


Share: