ماسکو،21/جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)روسی حکومت نے ایران کو جدید ترین خصوصیات کے حامل T-90نامی سیکڑوں ٹینک فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، اس معاہدے کا انکشاف روسی صدر کے معاون برائے عسکری امور ولادی میر کوزین نے جمعرات کو ماسکو میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تہران اور ماسکو کے درمیان ایک نیا دفاعی سودا طے پایا ہے، جس کے تحت روس ایران کو سیکڑوں کی تعداد میں ٹی - 90 ٹینک فروخت کرے گا۔اخبار ایزوسٹیا سے بات کرتے ہوئے ولادی میر کوزین نے کہا کہ ہم یہ تو نہیں بتا سکتے کہ ایران کو فروخت کیے جانے والے ٹینکوں کی تعداد کتنی ہے؟ تاہم وہ بہت زیادہ ہے، جسے سیکڑوں میں شمار کیا جاسکتا ہے۔روس کے اسٹیریٹیجک ٹیکنالوجی اسٹڈی سینٹر نے انکشاف کیا ہے کہ مجوزہ طور پر ایران کو فروخت ہونے والے ٹینکوں کی مالیت ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، چونکہ ماسکو تہران کو سیکڑوں کی تعداد میں T-90ٹینک فروخت کررہا ہے۔ اس لیے ان کی مالیت بہت زیادہ ہوگی۔ایران اتنی بڑی تعداد میں یہ ٹینک کیوں خرید رہا ہے؟ یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے، تاہم شام میں بشارالاسد کے دفاع میں شانہ بہ شانہ جنگ لڑنے والے روس اور ایران کی طرف جدید ترین ٹینک استعمال کیے گئے ہیں۔ شامی اپوزیشن یہ بتانے سے قاصر رہی ہے کہ آیا یہ ٹینک کس ملک کی فوج نے استعمال کیے۔امریکہ کے ایک تھینک ٹینک واشنگٹن فری بیکن کی رپورٹ کے مطابق،دو سال قبل ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے متنازع جوہری پروگرام پر سمجھوتہ طے پانے کے بعد روس اور ایران کے مابین کئی دفاعی معاہدے ہوئے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان سکیورٹی اور فوجی تعاون میں غیر مسبوق اضافہ ہوا ہے۔ جوہری معاہدے کے بعد روس نے ایران کو طیارہ شکن میزایل S-300بھی فروخت کئے ہیں۔