ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / بہار کی شکست کااثر ، بی جے پی نے یوپی میں کی تشہیر کی حکمت عملی میں تبدیلی

بہار کی شکست کااثر ، بی جے پی نے یوپی میں کی تشہیر کی حکمت عملی میں تبدیلی

Sat, 14 Jan 2017 11:08:01  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 13؍جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بہار کی کراری شکست سے ملے سبق کے بعد بی جے پی نے یوپی میں انتخابی تشہیر کے طور طریقوں میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یوپی میں نہ تو بڑے پیمانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلیاں ہوں گی اور نہ ہی ریاست کے باہر سے آئے لیڈر مقامی کارکنوں پر رعب جماسکیں گے ۔پارٹی کے سینئر لیڈروں کے مطابق ،یہ طے کیا گیا ہے کہ بہار اور دہلی کی غلطیوں کو یوپی جیسی اہم ریاست میں نہ دہرایا جائے۔غور طلب ہے کہ بہار اور دہلی میں بی جے پی نے وزیر اعظم مودی کی تابڑ توڑ ریلیاں کروائی تھیں۔ساتھ ہی دوسری ریاستوں کے لیڈر مقامی لیڈروں پر تھوپے گئے تھے، اسی کی وجہ سے مقامی لیڈروں کی ناراضگی سے پارٹی کو نقصان اٹھانا پڑا تھا۔بی جے پی لیڈروں کے مطابق ،وزیر اعظم نریندر مودی یوپی میں 8-10ریلیاں کریں گے۔7 مراحل میں ہو رہے انتخابات میں ہر مرحلے میں وزیر اعظم کی کم از کم ایک ریلی ہو گی۔اس سے پہلے وزیر اعظم پریورتن یاترا کے دوران 7 اور اس سے پہلے حکومت کے دو سال پورے ہونے پر سہارنپور میں ایک ریلی کر چکے ہیں، یعنی وزیر اعظم کی یوپی میں مجموعی طورپر تقریبا 17-18ریلیاں ہوں گی۔یہ بہار انتخابات سے کم ہے، جہاں وزیر اعظم نے تقریبا دو درجن ریلیوں سے خطاب کیا تھا۔دہلی جیسی چھوٹی ریاست میں بھی مودی کی 7 ریلیاں ہوئی تھیں۔ان دونوں ہی ریاستوں میں پارٹی کوملی کراری شکست کے بعد پارٹی کے اندر سے ہی اس انتخابی حکمت عملی پر سوال اٹھنے لگے تھے۔یہ پوچھا گیا تھا کہ آخر وزیر اعظم کو اس طرح انتخابی مہم میں جھونکنے کی کیا ضرورت تھی؟بی جے پی نے آسام میں اس غلطی کو نہیں دہرایا، وہاں وزیر اعظم کی زیادہ ریلیاں نہیں ہوئیں، وہاں بی جے پی نے وزیر اعلی کے عہدے کے امیدوارکا بھی اعلان کیا تھا اور اپنی انتخابی مہم میں مثبت مسائل پر توجہ مرکوز رکھی تھی ۔پارٹی نے وہاں ہندوتو سے جڑے مسائل کے بجائے ترقی کو ترجیح دی۔ساتھ ہی مقامی لیڈروں کو انتخابی مہم اور انتظام میں ترجیح دی تھی۔یوپی میں بی جے پی آسام ہی کے راستے پر ہی چل رہی ہے۔پارٹی نے انتخابی مہم میں منفی کے بجائے مثبت مسائل کو اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔


Share: