لکھنؤ، 17؍جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن آج جاری کر دیاگیاہے۔ اس کے ساتھ ہی صبح11بجے سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے، اس دور میں ریاست کے مسلم اکثریتی مغربی علاقے کے15اضلاع کی کل73سیٹوں کے لیے آئندہ 11؍فروری کو پولنگ ہوگی۔الیکشن کمیشن کی طرف سے اعلان کئے گئے پروگرام کے مطابق پرچہ نامزدگی کا عمل 24؍جنوری تک جاری رہے گا ، اگلے دن پرچہ نامزدگی کی جانچ ہوگی اور نام واپس لینے کی آخری تاریخ 27؍جنوری ہوگی۔ریاست میں 11؍فروری سے 8 ؍مارچ کے درمیان سات مراحل میں پولنگ ہوگی۔پہلے مرحلے میں شاملی، مظفر نگر، باغپت، میرٹھ، غازی آباد، گوتم بدھ نگر، ہاپوڑ، بلندشہر، علی گڑھ، متھرا، ہاتھرس، آگرہ، فیروزآباد، ایٹہ اور کاس گنج اضلاع میں پولنگ ہوگی۔اس مرحلے میں زیادہ تر ان اسمبلی حلقوں میں پولنگ ہوگی، جہاں مسلم رائے دہندگان کی تعداد زیادہ ہے، اس مرحلے میں 2013کے فسادات کے زخم جھیلنے والے مظفرنگر اور شاملی کے اضلاع میں بھی ووٹ ڈالے جائیں گے ۔2014میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے ان علاقوں میں کافی اچھا مظاہرہ کیا تھا ۔پہلے مرحلے کے انتخابات خاص طور پر بی ایس پی صدر مایاوتی اور ان کی پارٹی کے لیے ’لٹمس ٹیسٹ‘ جیسا ہوگا۔مایاوتی اس بار الیکشن میں دلت -مسلم ووٹ بینک پر بھروسہ کرکے اپنی انتخابی ناؤ پار لگانے کی امید میں ہیں ۔مایاوتی نے اس بار سب سے زیادہ 97مسلم امیدواروں کو انتخابات میں ٹکٹ دیا ہے، پہلے مرحلے کی پولنگ یہ طے کرے گی کہ بی ایس پی کی یہ حکمت عملی کتنی کارگر ہوتی ہے اور کیا وہ سال 2012کے مقابلے میں مسلم ووٹ بینک میں نقب لگا پاتی ہے یا نہیں۔