بنگلورو ، 22/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اتل سبھاش کی موت کا کیس روز بروز پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ اتل کی بیوی نکیتا سنگھانیہ نے پولیس کی تفتیش کے دوران اپنے شوہر کے کردار پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جبکہ اتل کے بھائی نے نکیتا کے دعووں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ ان دعوؤں کے خلاف ثبوت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پولس پوچھ تاچھ کے دوران نکیتا سنگھانیہ نے متوفی اتل کے کردار پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ نکیتا نے دعویٰ کیا ہے کہ اتل کی تین گرل فرینڈ تھیں۔ وہ ان خواتین پر بھاری رقم خرچ کرتا تھا۔ اپنی خاندانی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہا۔ نکیتا نے کہا، "اتل نے میرے ساتھ ٹھیک سے برتاؤ نہیں کیا اور ہماری شادی شدہ زندگی تناؤ کا شکار تھی۔ اس کے باہر کے معاملات ہمارے جھگڑوں کی بڑی وجہ تھے۔"
اتل سبھاش کے بھائی نے نکیتا کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ نکیتا کے دعووں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ الزامات صرف اتل کی شبیہ کو خراب کرنے اور معاملے کو موڑنے کے لیے لگائے جا رہے ہیں۔ ہم پہلے ہی اپنے بھائی کی موت پر صدمے میں ہیں اور اس طرح کے الزامات ہمارے درد کو بڑھا رہے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ اتل کا کردار بے داغ تھا۔ جو الزامات لگائے جا رہے ہیں وہ صرف توجہ ہٹانے اور سچ کو چھپانے کے لیے ہیں۔ پولیس نکیتا سنگھانیہ کے الزامات کی جانچ کر رہی ہے۔ اتل کی موت کی وجوہات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں۔
اے آئی انجینئر اتل سبھاش نے حال ہی میں بنگلورو میں خودکشی کر لی تھی۔ اتل اصل میں اتر پردیش کا رہنے والا تھا اور بنگلورو میں رہ رہا تھا۔ خودکشی کے بعد اتل کے بھائی کی شکایت پر پہلی ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس معاملے میں اتل کی بیوی اور اس کے خاندان کے چار افراد کے خلاف خودکشی کے لیے اکسانے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔