ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / پیگاسس کیس: امریکی عدالت نے این ایس او گروپ کو ہیکنگ کا مجرم ٹھہرایا، وہاٹس ایپ کی فتح

پیگاسس کیس: امریکی عدالت نے این ایس او گروپ کو ہیکنگ کا مجرم ٹھہرایا، وہاٹس ایپ کی فتح

Sat, 21 Dec 2024 19:21:07  Office Staff   S.O. News Service

نئی دہلی، 21/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)پیگاسس معاملے میں وہاٹس ایپ کے حق میں اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ہیکنگ کے معاملے میں این ایس او گروپ ٹیکنالوجی کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ جمعہ کے روز سامنے آیا اور اسے 2019 میں امریکہ میں میٹا کے میسجنگ ایپ کی جانب سے دائر کیے گئے ہائی پروفائل مقدمے میں ایک بڑی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ اسپائی ویئر متاثرین کے لیے بھی ایک بڑی جیت ہے۔

واضح ہو کہ پیگاسس شروع سے ہی کسی فون یا الیکٹرونک ڈیوائس پر خفیہ طریقے سے نظر رکھنے اور جانکاریاں جمع کرنے کے لیے جانا جاتا ہے اور اس اسپائی ویئر کا اس دوران وہاٹس ایپ کے ذریعہ لوگوں سے جڑی جانکاری چرانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

اس معاملے کی سماعت کے دوران یو ایس ڈسٹرکٹ جج فلیس ہیملٹن نے وہاٹس ایپ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے این ایس او گروپ کو ریاست اور وفاقی ہیکنگ قوانین کی خلاف ورزی کے لیے قصوروار قرار پایا۔ عدالت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ این ایس او گروپ نے وہاٹس ایپ کی خدمات شرائط اور امریکی کمپیوٹر فراڈ اور ابیوز ایکٹ کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے سے اس سافٹ ویئر کو بنانے والی کمپنی اور اس کے مالک کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔

اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جج ہیملٹن نے کہا کہ این ایس او گروپ نے قانونی عمل میں خلل پیدا کی ہے۔ ایسا اس لیے بھی کیونکہ اس نے وہاٹس ایپ کو اسپائی ویئر کا سورس کوڈ نہیں دیا ہے۔ جبکہ عدالت نے اسے 2024 کی شروعات تک یہ کوڈ دینے کے لیے کہا تھا۔ ہمیں پتہ چلا ہے کہ عدالت کے حکم کے بعد بھی کمپنی نے کوڈ یہاں نہیں دیا اور اس کی بجائے کمپنی نے کوڈ کو صرف اسرائیل میں دستیاب کرایا اور اس کا جائزہ صرف اسرائیلی شہریوں تک محدود رکھا۔ ہمارے مطابق یہ پوری طرح سے اصول کے خلاف ہے۔

امریکی عدالت کے اس فیصلے سے یہ تو صاف ہو گیا ہے کہ پیگاسس آج کے دور میں کسی کے بھی موبائل میں گھس کر ضروری معلومات نکال سکتا ہے۔ ساتھ ہی جس طرح سے اسپائی ویئر کو بنانے والی کمپنی نے امریکی عدالت کی بات نہ مانتے ہوئے متعلقہ کوڈ میٹا کو دستیاب نہیں کرایا، اس سے یہ بھی صاف ہو جاتا ہے کہ پیگاسس کسی بھی ملک کے قانون اور وہاں کی عدالت کے حکم کو اپنے اوپر نافذ نہیں کرتا ہے۔ امریکی عدالت کے ذریعہ قصوروار قرار دیے جانے کے بعد اب دنیا کے کئی ملک بھی پیگاسس پر اپنی نظر رکھیں گے اور ذرا بھی شبہہ ہونے پر وہ اس کی جانچ کرانے کے لیے امریکی عدالت کے حکم کو بنیاد بنا سکتے ہیں۔


Share: