رائے پور، 5/جنوری (ایس او نیوز /ایجنسی) چھتیس گڑھ کے بستر میں سلامتی دستوں اور نکسلیوں کے درمیان ایک شدید تصادم پیش آیا، جس میں سلامتی دستوں نے 4 نکسلیوں کو ہلاک کر دیا۔ اس جھڑپ میں ایک ہیڈ کانسٹیبل کی بھی جان گئی۔ تصادم کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ یہ واقعہ ہفتہ کی شام نارائن پور اور دنتے واڑہ کے درمیان جنوبی ابوجھ ماڑ کے جنگل میں پیش آیا، جب سلامتی دستوں کی مشترکہ ٹیم نکسلیوں کے خلاف آپریشن پر نکلی تھی۔ ایک افسر کے مطابق، گولی باری کے ختم ہونے کے بعد موقع سے 4 نکسلیوں کی لاشیں اور اے کے 47 رائفل، سیلف لوڈنگ رائفل (ایس ایل آر) سمیت دیگر خودکار ہتھیار برآمد ہوئے۔
نارائن پور کے ایس پی پربھات کمار نے بتایا کہ جنوبی ابوجھ ماڑ علاقے میں نکسلیوں کی موجودگی کی اطلاع پر جمعہ کو نارائن پور، دنتے واڑہ، کوڈا گاؤں اور بستر ضلع سے اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) اور ڈی آر جی دستہ کو مہم پر بھیجا گیا تھا۔ جوان ندی نالوں کو عبور کرتے ہوئے جنگل کے اندر کئی کلومیٹر تک پیدل چل کر پہنچے تھے۔ اس دوران نکسلیوں نے جوانوں کو دیکھ کر گولی باری شروع کر دی۔ اس پر جوانوں کے ذریعہ جوابی کارروائی کی گئی، جس میں 4 نکسلی مارے گئے۔ ہفتہ کی شام سے لے کر اب تک کئی بار رک رک کر تصادم ہوا ہے۔
ڈی آر جی کے ہیڈ کانسٹیبل سنو کرم کے ہلاک ہونے پر افسروں نے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ علاقے میں تلاشی مہم ابھی بھی جاری ہے تاکہ مزید نکسلیوں کی تلاش کرکے انہیں پکڑا جا سکے۔ اس تصادم کو علاقے میں نکسلیوں کے خلاف چلائی جا رہی مہم میں بڑی کامیابی تسلیم کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ چھتیس گڑھ میں یہ سال 2025 میں نکسلیوں سے دوسرا تصادم ہے۔ اس سے پہلے ریاست کے گریابند ضلع میں 3 جنوری کو سلامتی دستوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں 3 نکسلی مارے گئے تھے۔