ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / یمنی حکومت نے اقوام متحدہ کا امن معاہدہ منظور کر لیا

یمنی حکومت نے اقوام متحدہ کا امن معاہدہ منظور کر لیا

Sun, 31 Jul 2016 16:36:47  SO Admin   S.O. News Service

صنعاء31جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)حکومت نے اتوار کے روز بتایا کہ اس نے ملک میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کا تجویز کردہ امن معاہدہ قبول کر لیا ہے۔ باغیوں کی جانب سے اب تک یہ تصدیق نہیں کی گئی کہ آیا انہوں نے بھی اس معاہدے کی حمایت کی ہے۔معاہدے کی منظوری سے متعلق اعلان ریاض میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا، جس کی سربراہی سعودی حمایت یافتہ یمنی صدر منصور ہادی نے کی۔اجلاس کے بعد جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا، اجلاس میں اقوام متحدہ کی جانب سے پیش کردہ ایک قرارداد کے مسودے پر اتفاق ہو گیا ہے، جس کے بعد تنازعے کے حل اور صنعاء سے باغیوں کے انخلاء کا راستہ ہم وار ہو گیا ہے۔اقوام متحدہ نے اپیل کی ہے کہ یمنی صوبے تعز میں شدید جھڑپوں کی وجہ سے عام شہریوں کو درپیش شدید مسائل کے تناظر میں فوری طور پر سیز فائر کی ضرورت ہے۔کویت میں یمن کی طرف سے مذاکراتی وفد میں شامل وزیر خارجہ عبدالمالک المخلافی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ کو ایک خط ارسال کر دیا ہے، جس میں یمن کی طرف سے کویت معاہدے کی منظوری دے دی گئی ہے۔المخلافی نے البتہ یہ ضرور کہا کہ معاہدے پر اطلاق کی ایک شرط یہ ہے کہ سابق صدر علی عبداللہ صالح کے حامی حوثی باغی سات اگست تک معاہدے پر دستخط کریں۔باغیوں کی جانب سے اب تک اس معاہدے کے بارے میں کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی۔سترہ جولائی کو اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب اسمٰعیل شیخ نے یمن میں برسر پیکار متحارب فریقین پر زور دیا تھا کہ وہ مذاکرات کو سنجیدگی سے لیں۔یمن کے تنازعے کو حل کرنے کے لیے دوبارہ بات چیت کا آغاز دو ہفتے قبل ہوا تھا۔ اس سے پندرہ روز قبل یمنی حکومت کے نمائندوں نے مذاکرات کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں زور اس بات پر تھا کہ یمن کے شیعہ حوثی باغی اور صدر منصور ہادی کے نمائندے جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل طور پر عمل کریں۔یمن میں گیارہ اپریل سے جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہے تاہم فریقین اس کی کثرت سے خلاف ورزی کرتے رہتے ہیں۔حوثی باغی یمن میں اب بھی طاقت ور ہیں حالاں کہ سعودی عرب اور اُس کے اتحادی یمن پر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان حملوں کی ابتدا گزشتہ برس چھبیس مارچ کو ہوئی تھی۔ اس فضائی کارروائی میں سعودی عرب کو اپنے خلیجی اتحادیوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔امریکا اور برطانیہ بھی سعودی عرب کی کارروائی کی تائیدکرچکے ہیں۔ ریاض کے مطابق ان حملوں کا مقصد یمن میں ایران نواز شیعہ حوثی باغیوں کی ملک میں بڑھتی ہوئی پیش قدمی کو روکنا اور ملک پر صدر منصور ہادی کا کنٹرول بحال کرانا ہے۔یمن کی اس جنگ کو خطے کے بعض دیگر ممالک کی طرح ایران اور سعودی عرب کی علاقائی بالادستی کی جنگ یا پراکسی وار بھی قرار دیا جاتا ہے۔

نیپال میں مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں کم از کم اسّی افراد ہلاک
کاٹھمنڈو31جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)نیپال کی وزارت داخلہ کے مطابق رواں ہفتے مون سون کی بارشوں سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں ملک بھر میں کم از کم اسّی افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مختلف واقعات میں تیس افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ یہ ہلاکتیں سیلاب اورلینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں ہوئیں۔ نیپال میں عمومی طور پر جولائی سے ستمبر تک مون سون کی بارشیں ہوتی ہیں اور ہر برس ہی سیلابی صورت حال کے سبب متعدد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔


Share: