ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / چنتامنی کے مختلف دکانوں پر منسپالٹی کا چھاپہ:پلاسٹک کاؤر ضبط

چنتامنی کے مختلف دکانوں پر منسپالٹی کا چھاپہ:پلاسٹک کاؤر ضبط

Tue, 09 Aug 2016 11:59:18  SO Admin   S.O. News Service

چنتامنی:9 /اگست(محمد اسلم؍ ایس او نیوز )تجارتی مرکز شہر چنتامنی میں پھر سے پلاسٹک کاؤر کا استعمال زور شور پر ہورہا ہے ۔پچھلے تین ماہ قبل منسپالٹی عملہ نے پلاسٹک کاؤر فروخت کرنے والے دکانوں پر چھاپہ مارتھا اُس کے بعد سے شہر بھر میں پلاسٹک کاؤر کو میڈیکل اسٹورس ،گوشت کے دکان ،ودیگر دکانوں میں فروخت اور استعمال کیاجارہا تھااس کے متعلق کئی مقامی لوگوں نے منسپالٹی عملہ سے شکایت کی تھی لیکن شکایت سن کر بھی منسپالٹی عملہ خاموش ہوجایا کرتے تھیں۔

آج منسپالٹی کے ہیلتھ انسپکٹر سی۔کے۔بابو،ہیلتھ انسپکٹر ارتی،ودیگر منسپالٹی کے عملہ نے شہر کے چیلور روڈ کے مختلف دکانوں میں پلاسٹک کاؤر کے فروخت کرنے کی اطلاع پاکر آج منسپالٹی کی ٹیم نے چھاپہ مارتے ہوئے چیلور روڈ کے مختلف دکانوں میں فروخت کیا جارہا پلاسٹک کاؤر کو ضبط کرکہ دکان مالک پر جرمانہ عائد کیاگیا ہے ۔

اس موقع پر ہیلتھ انسپکٹر سی۔کے۔بابو نے آخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج شہر کے چیلور روڈ کے مختلف دکانوں پر چھاپہ مارکر 10ہزار روپیوں سے زائد مالیت کے پلاسٹک کاؤر کو ضبط کرکہ دکان مالک پر جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ سختی سے وارنگ دی گئی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ عنقریب بلدیہ کی طرف سے پلاسٹک ممنوع مہم کے تحت عوامی بیداری ریلی کا اہتمام کیا جائیگا اور لوگوں کو معلومات کرائی جائے گی کے پلاسٹک کے استعمال سے کتنے نقصانات ہیں۔

اس موقع پر ہیلتھ افسر آرتی نے بھی آخباری نمائندوں سے بتایا کہ آج جس طرح سے ہر چیز میں پلاسٹک کا استعمال کیاجارہا ہے اس سے پوری دنیا پر خطرہ لاحق ہوگیا ہے خصوصاََ 40 /میگران سے کم مٹاپے والی پلاسٹک انسانی جان اور دیگر جانداروں کے لئے خطرہ ثابت ہورہی ہے اس دھرتی کے ماحول کو خراب کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ اسی پلاسٹک کا ہے۔

انکم سر ٹیفکٹ حاصل کرنے میں مزید مشکلات کا سامنا ؛جعلی انکم سرٹیفکٹ تیار کرکہ دینے والوں کی تعداد زیادہ!
چنتامنی:9 /اگست(محمد اسلم؍ ایس او نیوز )یہاں کے اسکولس اور کالجس میں داخلہ لینا کا آغاز شروع ہوکر ختم ہونے کو بھی آگیا ہے ۔اسکولوں میں اور کالجوں میں داخلہ کے لئے انکم سرٹیفکٹ طلب کی جارہی لیکن یہاں کے نمیدی کیندر میں انکم سرٹیفکٹ بنانے کیلئے 22 /دن کا وقت لگ جاتا ہے ۔

انکم سرٹیفکٹ بنانے کیلئے یہاں کے تعلق دفتر میں موجود نمیدی کیندر بڑے بچوں اور چھوٹے بچوں کے والدین کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے ۔کیونکہ ان دنوں مختلف قسم کے اسکالرشپ حاصل کرنے کے لئے عرضیاں داخل کی جارہی ہے اسکے لئے انکم سرٹیفکٹ بہت ہی ضروری ہے اسی وجہ سے نمیدہ کیندرمیں مزید قطار بڑھ گئی ہے کے ایم ڈی سی سے بھی اسکالرشپ کی عرضی دینے کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے لیکن پھر بھی گذشتہ سال حلقے کے کئی اسکولی اور کالجس کے بچوں کو اسکالرشپ کی رقم نہیں ملی ہے کیونکہ کئی بچوں کا اکاؤنٹ درست نہیں ہے وہ لوگ اپنے اکاؤنٹ کو آدھار نمبر کو لنک نہیں کرائیں ہے اسلئے جو والدین اب تک اپنے بچوں کے اکاؤنٹ نمبر کو ادھار نمبر لنک نہیں کرائیں ہیں وہ پہلی فرصت میں اس کام کو کروالیں تاکہ آئندہ پریشانی نہ ہوں ۔

کئی قسموں میں اسکولی اور کالجس کے طلبہ کو اسکالرشپ دیا جارہا ہے اُس کے لئے انکم سرٹیفکٹ دینا بہت ہی لازم ہے لیکن یہاں کے تعلق دفتر کے اطراف چند دلال انکم سرٹیفکٹ ایک یا دو دن میں بناکر دینے کا بھروسہ دلاکر ان سے 200تا300روپئے رشوت لیکر جعلی انکم سرٹیفکٹ بناکر دے رہے ہیں جعلی انکم سرٹیفکٹ بناکر دینے والوں کی تعداد چنتامنی تعلق دفتر کے روبرو بہت زیادہ ہے انکم سرٹیفکٹ بنانے والے والدین ہر گیز انکم سرٹیفکٹ بناکر دینے کے لئے دلالوں کو 200تا300روپئے رشوت نہ دے کیونکہ وہ لوگ جعلی انکم سرٹیفکٹ بناکر دے رہے ہیں ۔

انکم سرٹیفکٹ بنانے میں قطار میں کڑی عورتوں نے آخباری نمائندوں سے بتایا کہ تعلق دفتر کے اطراف چند ایسے لوگوں کی خدمت کرنے کے لئے سنٹرس بنایا گیا ہے ان سنٹرس میں ہی 200تا300روپئے رشوت لیکر انکم سرٹیفکٹ بناکر دیا جارہا ہے ہر دن شہر چنتامنی میں کئی جعلی انکم سرٹیفکٹ تیار ہورہے ہیں لیکن تعلقہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔قطار میں کڑی عورتوں نے مزید تعلقہ انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ تعلقہ انتظامیہ کے چند عملہ ہی 200تا300روپئے رشوت لیکر انکم سرٹیفکٹ بناکر دے رہے ہیں ۔یہاں کے نمیدی کیندر میں جو لوگ رشوت دے دیتے ہیں انھیں ایک یا دو دن میں انکم سرٹیفکٹ مل جاتی ہے جو لوگ رشوت نہیں دیتے ان کو 22 /یا اُس سے زائد دنوں کے بعد انکم سرٹیفکٹ دیا جاتا ہے۔یہاں انکم سرٹیفکٹ بنانے کیلئے صرف ایک ہی کاونٹر ہے اس سے عوام کو بہت ہی دشواری پیش آرہی ہے اس لئے انکم سرٹیفکٹ بنانے کیلئے مزید ایک اور کاونٹر کھولا جائے تاکہ لوگوں کو انکم سرٹیفکٹ وغیرہ بنانے میں سہولت ہوں۔اس کے متعلق آخباری نمائندوں نے تحصیلدار جے۔اے۔نارائن سوامی سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی جعلی انکم سرٹیفکٹ بناتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف کریمنل کیس کیاجائے گاعوام کو بھی چاہئے کہ انکم سرٹیفکٹ بنانے کیلئے کسی کو بھی رشوت نہ دے انکم سرٹیفکٹ بنانے کیلئے صرف 15روپئے فیس مقرر کی گئی ہے اگر کوئی تعلق دفتر یا دیگر مقامات پر جعلی انکم سرٹیفکٹ تیار کررہا ہوں یا انکم سرٹیفکٹ بناکر دینے کیلئے رشوت مانگ رہا ہوں تو اُس کے خلاف شکایت کی جائے ہم لوگ قانونی کارروائی کرینگے؟


Share: