چنتامنی:31 /جولائی(محمد اسلم؍ایس او نیوز)پچھلے دو سال قبل یہاں کی منسپلٹی نے چنتامنی ٹاون کے بے گھر لوگوں کو سائٹ دینے کے علاوہ گھر بناکر دینے کے لئے فارم بھرتی کرکے عرضی داخل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جیسے ہی اعلان ہوا چنتامنی ٹاون کے 31 /وارڈوں کے احباب دن رات قطار میں کھڑے ہوکر سائٹ حاصل کرنے کے مقصد سے فارم داخل کئے۔ اُس وقت ہر ایک وارڈ سے کم ازکم 300تا400فارم داخل کرنے کی اطلاع ہوئی ہے۔
جو احباب اُس وقت فارم داخل کئے ہیں ان میں کئی ایسے لوگ بھی جن کے پاس خاص مکان بھی ہے اور کرایہ پر مکان بھی دئیے ہوئے ہیں ایسے کئی لوگ عرضیوں کے فارم داخل کئے ہوئے ہیں۔پچھلے ایک ہفتہ سے دو سال قبل سائٹ کے لئے داخل کئے گئے فارمس کی جانچ اور سروے کی کارروائی ہر وارڈ میں چل رہی جن فارموں کی جانچ کرنے کیلئے حکومت سے خصوصی افسروں کی ٹیم بھیجی گئی ہے۔
سروے کے کارروائی کے بعد بہت تاخیر سے سائٹ عوام کو تقسیم کرنے کی اطلاع بھی ملی ہے سائٹ حاصل کرنے کے لئے ہر ایک وارڈ سے کئی بے گھر اور مستحق احباب فارموں کو داخل کئے ہیں انھیں سائٹ ملنا بہت مشکل معلوم ہورہا ہے۔
کیونکہ کئی سیاسی لیڈرن عوام کو یہ بھروسہ دلارہے ہیں جو احباب دو سال قبل سائٹس کے لئے عرضیاں داخل کئے تھیں ان سب کو سائٹ دیا جائیگا عوام ایسے بھروسے دلانے والے سیاسی لیڈروں سے ہوشیاررہے یہ صرف ووٹ حاصل کرنے کے مقصد سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
شہر کے چند لوگوں نے اپنانام ظاہر نہ کرنے کا شرط رکھتے ہوئے آخباری نمائندوں سے بتایا کہ چنتامنی شہر کے کئی ایسے لوگ سائٹ کے لئے فارم داخل ہوئے ہیں جن کے پاس خاص مکان بھی ہے اور وہ کئی مکانوں کے مالک بھی ہیں ایسے بہت سے لوگ مفت سائٹ حاصل کرنے کے لئے فارم داخل کئے ہیں۔اور کئی مکان کے مالک اپنی بیوی،بہن،ماں ,کے نام سے عرضیوں کے فارم داخل کئے ہیں۔
سروے کی کارروائی کرنے والے آئے افسروں نے آخباری نمائندوں سے بتایا کہ جو افراد صحیح اور مستحق ہیں صرف انہیں کو مکان ملے گا جو سروے کی کارروائی کی جارہی ہے اُس کی فہرست ڈپٹی کمشنر کو روانہ کی جائے گی اور وہاں سے جن افراد کو مکان دینے کا اعلان ہوگا اُسی کو ملے گا اور اب سائٹ اور مکان علیحدہ نہیں دیاجائے گا ایک لے آوٹ کی طرح تعمیر کیاجائے گا کسی کو فروخت کرنے کی ہمت نہیں ہوگی اگر کسی کے پاس خاص مکان ہونے کے باوجود عرضی فارم داخل کئے ہو اگر انھیں سائٹ مل گئی تو ان کے خلاف ڈپٹی کمشنر سے شکایت کی جائے گی ڈپٹی کمشنر ہی ان کے خلاف قانونی کارروائی کرینگے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں منسپلٹی سے رسوئی گیس مفت میں دی گئی لیکن وہ رسوئی گیس مستحق لوگوں کو نہیں ملی یہاں کے منسپلٹی دفتر سے جو بھی اسکیمیں مستحق لوگوں کو پہنچنا ہے وہ اسکیم مستحق لوگوں تک پہنچنا بہت مشکل ہے صرف گنے چنے مستحق لوگوں تک ہی منسپلٹی کی اسکیمیں پہنچ رہی ہے۔
اسلئے بلدیہ کو چاہئے کہ بلدیہ سے جو بھی ملنے والی اسکیمیں ہے اُس کے متعلق عوام کو معلومات کرانے کیلئے بیداری پروگرامس منعقد کرے اور عوام کو اسکیموں کے متعلق معلومات کرایا جائے مستحق لوگوں کو بلدیہ دفتر کا بار بار چکر کاٹنے پر بالکل مجبور نہ کیاجائے۔اب دیکھنا ہے کہ جو منسپلٹی سے مفت سائٹس دیکر اُس میں مکان تعمیر کرکہ دینے کیلئے سروے کی کارروائی چل رہی ہے اُس سروے کی کارروائی میں بے گھر لوگوں کو سائٹس ملے گے یا نہیں اس کیلئے مستحق لوگوں کو انتظار کرنا پڑے گا؟