واشنگٹن2؍اگست(ایس ا و نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ہیری کلنٹن نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اُس امریکی کیپٹن کی عظیم قربانی کا جواب توہین اور مسلمانوں کے خلاف رسوا کن الفاظ سے دیا ہے جس نے امریکا کے لیے جان دی۔ اس فوجی کے والد نے ٹرمپ کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی طرف سے یہ بیان دراصل اُن کے اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بڑھتی ہوئی تلخ بیان بازی کی تازہ ترین مثال ہے۔ امریکا میں صدارتی انتخابات رواں برس نومبر میں ہونا ہیں۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکا کی سابق وزیر خارجہ اور سابق خاتون اول ہلیری کلنٹن کے یہ الفاظ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عراق جنگ میں مارے جانے والے ایک امریکی فوجی ہمایوں خان کے والدین کے خلاف اپنی تنقید واپس لینے سے انکار کے بعد سامنے آئے ہیں۔پاکستانی نژاد مسلمان امریکی فوجی کے والدین کے خلاف بیان پر تنقید کے بعد ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں لکھا، کیا مجھے جواب دینے کی اجازت نہیں ہے؟ ۔ٹرمپ نے مزید لکھا، عراق کی جنگ کے لیے ہلیری نے ووٹ دیا تھا میں نے نہیں۔ٹرمپ کے اس نقطہ نظر ک بعد ایک بار پھر ری پبلکن رہنماؤں سے یہ مطالبات سامنے آنے لگے ہیں کہ وہ اپنی پارٹی کی طرف سے نامزدگی حاصل کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کی مذمت کریں۔سن دو ہزار چار میں عراق میں ایک حملے میں مارے جانے والے امریکی فوج کے کیپٹن ہمایوں خان کو امریکی حکومت کی طرف سے برونز اسٹار اور پرپل ہرٹ جیسے اعزازات سے نوازا گیا تھا۔ ہمایوں خان کے والد خضر خان نے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں ایک جذباتی تقریر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کی تارکین وطن اور مسلمانوں کے بارے میں پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس وقت ان کی اہلیہ غزالہ خان بھی اسٹیج پر ان کے ساتھ تھیں، لیکن وہ اس دوران خاموش رہی تھیں۔ہفتہ 30جولائی کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو میں خضر خان کی تقریر پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی اہلیہ اسٹیج پر موجود تھیں، لیکن وہ خاموش رہیں، شاید انہیں لب کشائی کی اجازت نہیں ہو گی کیوں کہ وہ مسلمان ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر غزالہ خان کا ردعمل واشنگٹن پوسٹ میں ان کی طرف سے اتوار کے روز چھپنے والے ایک تبصرے میں سامنے آیا جس میں انہوں نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسلام کے بارے میں بات تو کرتے ہیں لیکن انہیں اس مذہب کے بارے میں کچھ علم نہیں ہے۔ غزالہ خان کے مطابق ٹرمپ کہتے ہیں کہ انہوں نے بہت قربانیاں دی ہیں، لیکن درحقیقت انہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ قربانی کیا ہوتی ہے؟۔ ان نے لکھا کہ وہ ڈیموکریٹک کنوینشن میں اس لیے خاموش تھیں کیوں کہ وہ اپنے بیٹے کی موت پر ابھی تک رنجیدہ ہیں۔
ٹرمپ کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف بیان کے بعد اتوار کے روز ایک بیان میں امریکی سینیٹ میں اکثریتی رہنما مِچ میککونل اور اسپیکر پال ریان نے امریکی مسلمانوں کے خلاف تنقید کی مذمت کی۔ میککونل نے کیپٹن خان کو امریکی ہیروقراردیاجبکہ ریان کا کہنا تھا کہ مسلمان امریکی فوج میں نہایت جرآت اور بہادری سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ پال ریان کے مطابق، کیپٹن خان ایسی ہی بہادری کی ایک مثال ہیں۔ ان کی قربانی۔۔۔ اور خضراور غزالہ خان کی قربانی کی ہمیشہ قدر کی جانی چاہیے۔ بات ختم۔اتوار ہی کے روز ہلیری کلنٹن نے ری پبلکن جماعت کے حمایتیوں سے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ پارٹی سے بڑھ کر ملک کو چُنا جائے۔ اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں اوہائیو سے پینسلوینیا کے درمیان بس ٹور کے دوران کلنٹن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو امریکی اقدار کے بارے میں مکمل طور پر غلط فہمی ہے اور انہوں نے امریکی معاشرے میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
وینیزویلا:صدر کو ہٹانے کے لیے ریفرنڈم کی راہ میں حائل پہلی رکاوٹ دور
واشنگٹن2؍اگست(ایس ا و نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)لاطینی امریکی ملک وینیزویلاکی اپوزیشن نے اس تعداد میں دستخط حاصل کر لیے ہیں کہ ملکی صدر نکولا مادورو کو عہدے سے ہٹانے کے لیے ریفرنڈم کروانے کی راہ سے پہلی رکاوٹ دور ہو گئی ہے۔ ملکی اپوزیشن کے اتحاد ڈیموکریٹک یونیٹی راؤنڈ ٹیبل کو اس مقصد کے لیے کم از کم دو لاکھ ووٹروں کے دستخط چاہیے تھے۔ دوسرے مرحلے میں اپوزیشن کو ملک بھر میں چالیس لاکھ دستخط درکار ہیں تاکہ ریفرنڈم کا انعقاد کروایا جا سکے۔ ملکی اپوزیشن کا سوشلسٹ صدر پر الزام ہے کہ ان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں معاشی بحران اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔