بنگلورو۔30/جولائی(عبدالحلیم منصور؍ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا کے فرزند راکیش سدرامیا جو پچھلے ایک ہفتے سے برسلز کی اسپتال میں علیل تھے، آج دوپہر فوت ہوگئے۔ 39سالہ راکیش سدرامیا وزیر اعلیٰ کے بڑے فرزند تھے اور انہیں سدرامیا اپنا سیاسی وارث مانتے تھے۔ جگر میں خرابی کے سبب راکیش نے جو ان دنوں اپنے دوستوں کے ساتھ دورہ بلجیم پر تھے، دوران سفر پیٹ میں شدید درد کی شکایت کی اور فوری طور پر انہیں وہاں کے اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کوجب اس کی اطلاع ملی تو انہوں نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے گذارش کی کہ ان کے فرزند کے بہتر سے بہتر علاج کو یقینی بنانے کیلئے بلجیم کے سفارت خانہ کو ہدایت دی جائے۔ سدرامیا کی اس گذارش کے مطابق بلجیم کے سفارتکاروں نے راکیش سدرامیا کو بلجیم کے شہر برسلز کے بہترین یونیورسٹی اسپتال میں داخل کروایا، وزیر اعلیٰ سدرامیا بھی کل اپنے بیٹے کی عیادت کیلئے بلجیم پہنچے۔ بتایا جارہا ہے کہ راکیش سدرامیا کی صحت میں کچھ سدھار آیا تھاکہ آج صبح دوبارہ ان کی حالت بگڑنے لگی، فوری طور پر انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ آخر کار ہندوستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے ڈاکٹروں نے جواب دے دیا۔
اپنے سیاسی وارث کی موت کا وزیر اعلیٰ سدرامیا کو کافی گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ راکیش کے موت کی خبر سنتے ہی سدرامیا پر سکتہ طاری ہوگیا اور وہ اپنے پوتے کے ساتھ تقریباً پندرہ منٹ تنہا بیٹھ گئے اور بعد میں فرزند کے موت کی اطلاع اپنی بیوی پاروتی کو دی۔ راکیش کا جسد خاکی پیر کی صبح بنگلور لایا جائے گا اور میسور کے مضافات میں سدرامیا کے فارم ہاؤز میں آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
راکیش سدرامیا کی موت سے ریاست کے سیاسی حلقوں میں صدمے کی لہر دوڑ گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی، مختلف مرکزی وزراء،سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا، ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا، سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی، ریاستی وزراء اور دیگر متعدد قائدین نے سدرامیا کے فرزند کی موت پر اپنے گہرے صدمے کا اظہار اور تعزیت ادا کی۔
وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے راکیش سدرامیا کی ناگہانی موت پر اپنے گہرے صدمہ کا اظہار کیا ہے، اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہاکہ ایک جوان بیٹے کی نعش باپ کے کندھوں پر سب سے بڑا بوجھ ہوتی ہے۔ خدا سدرامیا کو غم کی اس گھڑی میں سنبھلنے کا موقع دے۔ انہوں نے کہاکہ راکیش سدرامیا کو وزیراعلیٰ اپنا سیاسی وارث سمجھتے تھے، ایسے جوان بیٹے کی موت بہت بڑے صدمے سے کم نہیں ہے۔ سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان نے اپنے تعزیتی پیغام میں راکیش سدرامیا کی موت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ راکیش ریاست کے ایک ابھرتے ہوئے قائد رہے۔ اپنے حلقے کے عوام میں وہ کافی مقبول تھے۔ بیٹے کے چلے جانے کا غم برداشت کرنے کی خدا سدرامیا کو قوت عطا کرے۔ سابق وزیر ڈاکٹر قمرالاسلام نے راکیش سدرامیا کی موت پر اپنے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ راکیش کو کمزور اور پسماندہ طبقات کے معاملات سے گہری دلچسپی تھی، اس سلسلے میں وہ اپنے والد کے ساتھ کام کرنے کے طریقہ کار سے کافی واقفیت رکھتے تھے۔ اس موقع پر وہ اپنے تمام کارکنوں کے ساتھ سدرامیا سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔