ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / میسور کورٹ دھماکہ میں سیمی کا ہاتھ؛پولیس کا دعویٰ، تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم کی تشکیل

میسور کورٹ دھماکہ میں سیمی کا ہاتھ؛پولیس کا دعویٰ، تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم کی تشکیل

Wed, 03 Aug 2016 10:26:46  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو2؍اگست(ایس او نیوز) کل میسور کی عدالت کے احاطہ میں ہوئے ایک بم دھماکہ کے سلسلے میں پولیس کی طرف سے جہاں بڑے پیمانے پر جانچ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے وہیں نامعلوم ذرائع سے یہ شبہ کیا جارہاہے کہ ان دھماکوں کے پیچھے مشتبہ دہشت گرد تنظیم سیمی کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ عدالت کے بیت الخلاء میں ہوئے دھماکہ کے نتیجہ میں تین افراد معمولی طور پر زخمی ہوگئے، اس کے فوراً بعد میسور بھر میں حساس مقامات پر سیکورٹی بڑھادی گئی۔ خاص طور پر میسور پیالیس ، میسور زو، چامنڈی پہاڑ ، کرشنا راجہ ساگر، میسور بس اسٹانڈ اور ریلوے اسٹیشن پر اس طرح کے دھماکے کئے جانے ک خدشات کو دیکھتے ہوئے پولیس نے حفاظتی انتظامات ان مقامات پر سخت کردئے۔ یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مرکزی خفیہ یونٹ نے تین ماہ پہلے ہی میسور میں اس طرح کے حملوں کی کوشش کے متعلق ریاستی پولیس کو متنبہ کیا تھا، جس کے بعد پولیس کی طرف سے صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جارہی تھی۔ کل وزیر اعلیٰ سدرامیا کے فرزند کی آخری رسومات کے سلسلے میں پوری پولیس فورس کی مصروفیت کا فائدہ اٹھاکر شرپسندوں نے عدالت کے احاطہ میں یہ دھماکہ کیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کرنے کے ساتھ میسور شہر کے دیگر مقامات پر بھی ایسی وارداتوں کے خدشات کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی نظام کو سخت کردیا ہے۔ میسور کے کورٹ کے احاطہ میں ہوئے اس ککر بم دھماکہ کے بعد میسور شہر میں بم اسکواڈ کو پوری طرح مستعد کیاجاچکا ہے۔ جائے وقوع کے پاس سے پولیس کو جو سراغ ملا ہے اس کی بنیاد پر جانچ آگے بڑھائی جارہی ہے۔کرشنا راجہ پولیس تھانہ میں معاملہ درج کیاگیا ہے اور اے سی پی ملک کی قیادت میں تحقیقاتی ٹیم جانچ آگے بڑھا رہی ہے۔ میسور کی عدالت کے احاطہ میں آج بھی داخل ہونے والوں کی جانچ کیلئے میٹل ڈیٹکٹر وغیرہ نصب کردئے گئے ہیں۔

مغموم سدرامیا اپنے کام کیلئے بنگلور پہنچ گئے
بنگلورو2؍اگست(ایس او نیوز)اپنے فرزند راکیش سدرامیا کی ناگہانی موت کے سوگ میں ڈوبے وزیر اعلیٰ سدرامیا کل رات ہی میسور سے بنگلور لو ٹ آئے اور آج صبح سے انہوں نے باضابطہ اپنا دفتری کام کاج سنبھال لیا۔ کل شام میسور کے ٹیکاٹور فارم ہاؤز میں اپنے فرزند کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد سدرامیا نے بنگلور کا رخ کرلیا۔ تعزیت ادا کرنے والوں کا تانتا وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر بندھا رہا ، تاہم میسور کی عدالت کے احاطہ میں کل ہوئے بم دھماکہ کے پیش نظر میسور میں تعزیت ادا کرنے والوں کی کثیر تعداد میں لوگوں کو حفاظت فراہم کرنا پولیس کیلئے مشکل مرحلہ بن سکتا ہے، اسی لئے سدرامیا نے خود کو میسور سے بنگلور لوٹ گئے۔آج صبح انہوں نے اپنی سرکاری رہائش گاہ کاویری میں افسران کے ساتھ میٹنگوں کاحسب معمول سلسلہ آگے بڑھایا۔ بتایاجاتاہے کہ سدرامیا نہیں چاہتے کہ ان کے پاس تعزیت ادا کرنے والوں کی وجہ سے ان کے مغموم خاندان کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ اسی لئے انہوں نے خود بنگلور لوٹ آئے ، ساتھ ہی کل میسور دھماکہ کے فوراً بعد اعلیٰ پولیس حکام نے وزیراعلیٰ کو مشورہ دیاکہ وہ بنگلور چلے جائیں تاکہ ان کیلئے حفاظتی بندوبست مستقل طور پر برقرار رہ سکے۔افسران کی اس رائے کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدرامیا نے بنگلور کا رخ کرلیا۔


Share: