بنگلورو۔5اگست(عبدالحلیم منصور؍ایس او نیوز) مہاراشٹرا میں پچھلے کچھ دنوں سے جاری موسلادھار بارش کا سلسلہ جہاں رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے اس کے نتیجہ میں اب ممبئی کرناٹک ہی نہیں بلکہ حیدرآباد۔کرناٹک علاقوں میں بھی سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔کلبرگی ، رائچور ، بلگام اور آس پاس کے علاقوں میں شاہراہوں پر بیشتر پل زیر آب آچکے ہیں ۔ بارش کی وجہ سے ان علاقوں میں متعدد دیہاتوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور عام زندگی کا نظام تعطل کا شکار ہوچکا ہے۔ کلبرگی ضلع کے سرپور تعلقہ کے کرشنا نارائن پورہ ڈیم میں کل 2.7 لاکھ کیوسک پانی باہر بہایا گیا جس کی وجہ سے قریبی دیہاتوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا۔ یادگیر میں سیلاب کے نتیجہ میں چار افراد کے بہہ جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ احتیاطی طور پر ان اضلاع کے انتظامیہ نے دریا¶ں کے کنارے پر مقیم لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہوجانے کی گذارش کی ہے۔ نارائن پورہ ڈیم سے پانی بہائے جانے کی وجہ سے سرپور تعلقہ کے رائن گڈی دیہات کے مکمل طور پر زیر آب آجانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ یہاں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیاگیا ہے۔بارش کی وجہ سے نارائن پورہ ڈیم میں پانی کا داخلی بہا¶ تین لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ اس ڈیم میں پانی کی سطح بڑھ جانے کے خدشات کو دیکھتے ہوئے تمام گیٹ کھول دئے گئے ہیں۔ تعلقہ کے بنڈولی ،شلگی ، شاہپور تعلق کے آئی پور، ہیالا سمیت 14 دیہاتوں کے زیر آب آجانے کی اطلاعات ہیں۔ کلبرگی اور رائچور کو جوڑنے والے کلارپل کے زیر آب جانے کی وجہ سے دونوں اضلاع کے درمیان ٹریفک نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔ یہاں پہنچنے کیلئے دیودرگ اور دیگر متبادل سڑکوں کا استعمال کیا جارہاہے۔ سیلاب کے خطرہ سے تمام دیہاتوں میں ضلعی انتظامیہ اور گرام پنچایتوں کی طرف سے احتیاطی قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ احتیاطی قدم اٹھانے کیلئے ضلعی ہیڈکوارٹر سے سرکاری ٹیمیں دیہاتوں کو روانہ کی گئی ہیں اور تمام دیہاتوں کے پنچایت ڈیولپمنٹ افسران کو اپنے مقام پر رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ بلگام ضلع کے چکوڈی اور رائے باغ تعلقہ جات میں اب بھی 8 سے زائد پل زیر آب ہیں۔ جس کی وجہ سے تعلقہ کے اکثر حصے رابطے سے باہر ہوچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کولاپور کے قریب نرسنگ واڈی علاقہ پوری طرح زیر آب آچکا ہے۔ مہاراشٹرا سے زیادہ مقدار میں پانی کرناٹک کی طرف بہنے کے سبب نہ صرف کرشنا ، دودھ گنگا اور ویدگنگا بلکہ گھٹا پربھا اور ملا پربھا ندیوں میں بھی پانی خطرہ کے نشان کو عبور کرکے 2145فیٹ تک پہنچ چکا ہے۔ چکوڈی ، رائے باغ ، خانہ پور تعلقہ جات میں ندیوں کے کناروں پر بسے لوگوں کو گنجی مراکز میں منتقل کیاگیا ہے