نئی دہلی، 10/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی کی فضائی آلودگی نے شہریوں کی مشکلات بڑھا دی ہیں، اور فی الحال بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی۔ ہفتے کو مسلسل 11ویں روز اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 300 سے اوپر رہا، جو 'انتہائی خراب' زمرے میں آتا ہے۔ آلودگی کے ذرّات کی سطح معمول سے ڈھائی گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق، اس شدید آلودگی کے باعث اس بار سردی کی آمد میں بھی تاخیر ہونے کے امکانات ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق نومبر کے 8 دن گزر چکے ہیں لیکن اب تک درجہ حرارت معمول سے 2 سے 3 ڈگری زیادہ ہے۔ یہ تبدیلیٔ آب ہوا کا اثر ہے۔ دوسری طرف راجدھانی کے زیادہ تر علاقوں کا اے کیو آئی انتہائی خراب زمرے میں بنا ہوا ہے۔ خاص طور پر صبح اور شام کے وقت فضا میں گہرا کہرا دیکھا جا رہا ہے۔ اس میں دھوئیں اور آلودگی کے ذرات بھی موجود ہیں۔ کہرے کے سبب دکھائی دینے کی سطح بھی متاثر ہو رہی ہے۔ دم گھٹنے والی ہوا کی وجہ سے لوگ سانس لینے میں دقت، ناک، آنکھ اور گلے میں جلن جیسی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق ہفتہ کو دہلی کا اوسط اے کیو آئی 352 پوانٹس پر رہا۔ اس سطح کی ہوا انتہائی خراب زمرے کی مانی جاتی ہے۔ ایک دن قبل یعنی جمعہ کو یہ انڈیکس 380 کے پوائنٹس پر رہا تھا۔
اگلے پانچ سے چھ دنوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت معمول سے 2 سے 3 ڈگری سیلسیس تک زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ دہلی میں اچھے مانسون کے باوجود اس بار ٹھنڈ کی باقاعدہ آمد نہیں ہو سکی ہے۔ اکتوبر کا مہینہ دہلی میں 73 سال میں سب سے زیادہ گرم رہا تھا۔ اب نومبر میں بھی گرمی کا احساس ہو رہا ہے۔ یہاں کے زیادہ تر علاقوں میں ابھی صبح کے وقت ہلکا کہرا رہتا ہے لیکن دن چڑھنے کے ساتھ ہی دھوپ نکل آتی ہے۔