نئی دہلی، 4/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ ان کی عوام مخالف پالیسیاں ہندوستانی معیشت کو تباہ و برباد کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے پی ایم مودی کو چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپوزیشن کے خلاف جھوٹ بولنے کی جگہ آنے والی انتخابی سیشن میں ملک کے اصل مسائل پر بات کریں۔ کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ فرضی بیان بازی، عوامی فلاح و بہبود کے حقیقی مسائل کی جگہ نہیں لے سکتی۔
کانگریس صدر کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’عوام سے ان کا سارا پیسہ لوٹ کر آپ نے جو معاشی تباہی مچائی ہے، اس پر ایک نظر ڈالیے۔ یہاں تک کہ تہواروں کی خوشی بھی ملکی معیشت کو بہتر نہ کر کسی۔ معیشت کم صارفیت، زیادہ مہنگائی، بڑھتے عدم مساوات، سرمایہ کاری میں کمی اور تنخواہ میں جمود کا شکار رہی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’صنعتی میدان کے ماہرین بھی کہہ رہے ہیں کہ ملک کا متوسط طبقہ محدود ہو رہا ہے۔ کیونکہ مودی حکومت کمر توڑ مہنگائی اور لوگوں کی بچت ختم کر کے غریب اور متوسط طبقہ کو بڑا جھٹکا دے رہی ہے۔‘‘
کھرگے نے اپنے پوسٹ میں آگے لکھا ہے کہ ’’5 غیر متنازعہ حقائق ہیں۔ خوراک کی مہنگائی 9.2 فیصد پہنچ گئی ہے۔ سبزیوں کی مہنگائی اگست میں 10.7 فیصد تھی جو اب بڑھ کر ستمبر 2024 میں 14 مہینے کی اعلیٰ سطح 36 فیصد پر پہنچ گئی۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ایف ایم سی جی سیکٹر میں طلب میں زبردست کمی دیکھی گئی ہے۔ فروخت میں اضافہ پچھلے ایک سال میں 10.1 فیصد سے گھٹ کر صرف 2.8 فیصد رہ گئی ہے۔ یہ آپ کی اپنی وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے۔‘‘
کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ ’’وزارت خزانہ کے مطابق آٹو موبائل کی فروخت میں 2.3 فیصد کی کمی آئی ہے۔ دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت اب بھی 2018 کے اعداد و شمار کو پار نہیں کر پائی ہے۔ بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیاں ہندوستان کی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔‘‘