بنگلورو9؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور)جہد آزادی کے مرحلے میں ہندوستان چھوڑو تحریک ایک اہم سنگ میل کی حیثیت کاحامل ہے۔ اس تحریک میں حصہ لینے والے سبھی لیڈران کا تعلق کانگریس سے تھا۔ سنگھ پریوار کا کوئی لیڈر ہندوستان چھوڑو تحریک یا جہد آزادی کے کسی حصہ سے کبھی وابستہ نہیں ہوا، لیکن اب بی جے پی لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے جہد آزادی سے جڑے قائدین سردار ولبھ بھائی پٹیل ، چندر شیکھر آزاد ، اور بھگت سنگھ کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یہ تینوں رہنما کانگریسی رہے ہیں اور بحیثیت کانگریسی ہی وہ مجاہد آزادی بنے ، یہ بات آج کے پی سی سی کارگذار صدر دنیش گنڈو راؤ نے کہی۔ کے پی سی سی دفتر میں ہندوستان چھوڑو تحریک کی سالگرہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بی جے پی یا سنگھ پریوار کا کوئی لیڈر جہد آزادی کی لڑائی میں ایک بار بھی شامل نہیں ہوا۔ جس وقت کانگریس نے ہندوستان چھوڑو تحریک شروع کی اس کی مسلم لیگ اور سنگھ پریوار نے مخالفت کی تھی، اب جبکہ مرکز میں بی جے پی کو اقتدار مل چکا ہے، ان لوگوں نے کانگریس قائدین کا ہائی جیک کرلیا ہے اور عوام کو گمراہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔مجاہدین آزادی کا نام لے کر سیاست کرنے پر نادم ہونے کی بجائے یہ لیڈران ان ناموں کا سیاسی استحصال کھلے عام کررہے ہیں۔ اس حرکت کیلئے بی جے پی کو عوام سے معافی مانگنی چاہئے ۔دلتوں اور اقلیتوں پر آئے دن جاری حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں بھی کمزور طبقات کے طلبا پر اسی طرح کا ظلم ہورہاہے۔کانگریس اس ماحول کو برقرار رہنے نہیں دے گی۔اس موقع پر کے پی سی سی نائب صدر ایچ ہنومنتپا نے کہاکہ کانگریس پارٹی صرف اقتدار کیلئے قائم نہیں ہوئی ، اقتدار پر رہے یا نہ رہے اس نے کبھی اپنے اصول قربان ہونے نہیں دئے۔اس موقع پر سینئر کانگریس لیڈران ایم وی راج شیکھرن ، بی ایل شنکر، ضلع کانگریس صدر جی شیکھر، رکن کونسل ایچ ایم ریونا، این ایس یو آئی صدر منجوناتھ گوڈا ، سابق رکن پارلیمان سی نارائن سوامی وغیرہ موجود تھے۔
افسران لاپرواہ رہے تو سرکاری اسکیموں کا نفاذ بے معنی: رمیش کمار
بنگلورو9؍اگست(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) حکومت کی طرف سے نافذ کوئی بھی فلاحی پروگرام اگر موثر طور پر عوام تک پہنچانے کیلئے افسران محنت کریں گے تو اسی وقت یہ پروگرام کامیاب ہوسکتاہے۔ یہ بات آج وزیر صحت کے آر رمیش کمار نے کہی۔کے سی جنرل اسپتال میں محکمۂ صحت کی طرف سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہاکہ ہر حکومت اسی نیک نیتی کے ساتھ فلاحی اسکیمیں ترتیب دیتی ہے کہ اس کا فائدہ غریب ترین طبقے کو پہنچے۔اس پروگرام کو اگر موثر طور پر نافذ کیاگیا تو اس کا مقصد بھی کامیاب ہوگا ورنہ محض اعلانات کی حد تک فلاحی اسکیمیں رہ گئیں اور عوام کو اس کا فائدہ نہیں پہنچایا گیاتو کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوگا۔ رمیش کمار نے کہاکہ سرکاری اسپتال کی طرف رخ کرنے والا طبقہ غریب یا متوسط ہوتا ہے۔ امیروں کے پاس کروڑوں روپے پڑے ہوئے ہیں ان کا علاج کرنے کیلئے بھی بڑے بڑے پرائیوٹ اسپتال کھلے ہوئے ہیں۔ غریب اور متوسط طبقے کو سرکاری اسپتالوں سے بہترین سہولیات مہیا کرانے کی ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے سرکاری اسپتالوں کے متعلق سب سے خراب امیج انہی طبقات میں قائم ہوا ہے۔ عام شکایت یہی رہتی ہے کہ ان اسپتالوں میں علاج ٹھیک طرح سے نہیں کیاجاتا، سہولیات نہیں دی جاتیں ، ڈاکٹر رشوت طلب کرتے ہیں وغیرہ۔ان دنوں سرکاری اسپتالوں میں زچگی سے جڑی اموات کے رجحان کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ماں اور بچے کی صحت یقینی بنانا سرکاری ڈاکٹروں کی اولین ذمہ داری ہوگی۔اس پر یہ ڈاکٹرس پوری توجہ کے ساتھ کام کریں۔اس موقع پر رکن اسمبلی ڈاکٹر اشوتھ نارائن نے کہاکہ بی بی ایم پی کی طرف سے بھلے ہی کئی پروگراموں کا اعلان کیاگیاہے، لیکن ان کو موثر طور پر نافذ نہیں کیاجارہا ہے، افسران کو اس طرف توجہ دینی چاہئے۔