کنگسٹن، یکم اگست(ایس اونیوز ؍ آئی این ایس انڈیا )ویسٹ انڈیز کے کوچ فل سیمنس نے ہندوستان کے خلاف دوسرے دن اپنے گیند بازوں کی نظم و ضبط سے بھری کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب ہندوستانی اننگ کو جلد سمیٹنا چاہیں گے لیکن ساتھ ہی مانا کہ ٹیم کو مقابلہ میں واپس لانے کی اہم ذمہ داری بلے بازوں کی ہوگی۔ہندوستان دوسرے دن 88اووروں میں صرف 232رن ہی بنا پایا اور اس نے دن کا کھیل ختم ہونے تک پانچ وکٹ پر 358رن بنایا ہے ۔سیمنس نے کہا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کی گیندبازی میں بہت بہتری دیکھی ہے۔سیمنس نے کہاکہ میرا خیال ہے کہ یہ کافی بہتر تھی۔عموما ٹیسٹ میچوں میں 90اووروں میں 270رن تک بنتے ہیں لیکن ایل راہل کی شاندار اننگ اور بعد میں ان کے کپتان کے تیزی سے رن بنانے کے باوجود ہم نے ان کو زیادہ رن نہیں بنانے دیا ، انہیں 90اووروں میں 230رن ہی بنانے دینا ،اینٹیگا کے مقابلے میں ہماری گیندبازی میں سدھار کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اب باقی وکٹوں کو جلدگرانے کے لیے سخت محنت کرنی ہوگی اور اس کے بعد بلے بازوں کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہو گی کیونکہ گیند بازوں نے آج اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ہندوستان کے سلامی بلے باز کے ایل راہل نے آج 158رن بنایا اور انہوں نے بھی گیند بازوں کی تعریف کی۔یہ پہلے ٹیسٹ میچ کے مقابلے میں بالکل مختلف تھا جہاں آسانی سے رن بن رہے تھے۔
روسی کھلاڑیوں نے پابندی کے خلاف اپیل کی
ریو دی جنیریو، یکم اگست(ایس اونیوز ؍ آئی این ایس انڈیا )تیراک یولیا افیموا اور پہلوان وکٹر لیبی ڈ یو ان روسی کھلاڑیوں میں شامل ہیں جنہوں نے ریو اولمپکس میں حصہ لینے پر لگائی گئی پابندیوں کے خلاف اپیل کی ہے۔لندن اولمپکس 2012میں 200میٹر بریسٹ اسٹروک میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والی افیموا اور لیبی ڈیو سے پہلے ولادیمیر موروجوو اور نکتا لوبنس تیو نے بھی اس کھیل ثالثی( سی اے ایس)کے سامنے اپنا معاملہ رکھا تھا۔سی اے ایس نے افیمووا اور لیبی ڈیو کی نئی اپیلوں کی تصدیق کی ہے۔سی اے ایس کے جنرل سکریٹری میتھیو ریب نے کہا کہ لندن اور بیجنگ اولمپک میڈل جیتنے والے موروجوو اور لوبنس تیو معاملہ کی کھیل ثالثی نے اتوار کو سماعت کی تھی۔اس پر نئی سماعت پیر کو ہوگی۔افیموا کے معاملے کی بھی سماعت آج سے شروع ہو جائے گی۔لیبی ڈیو نے آئی او سی، کشتی کے بین الاقوامی ادارے اور روسی اولمپک کمیٹی کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ڈوپنگ معاملہ کی وجہ سے روس کے کئی یونینوں اور کھلاڑیوں پر آئی او سی اور متعلقہ ایسوسی ایشن نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ گیند بازوں کو آج ٹیسٹ کرکٹ میں صبر وضبط سے کام لینے کا سبق ملا ، جس پر ہم نے گزشتہ 6 مہینوں سے بات کر رہے ہیں۔پھر جب وکٹ اس طرح کا ہو جس سے مدد نہیں مل رہی ہو، تب آپ کا تحمل سے کام لینا ضروری ہو جاتا ہے۔سیمنس نے کہاکہ اس کے بعد آپ جب صبر وضبط سے کا م لے کر جو دباؤ بناتے ہو ، اس سے آپ کو وکٹ ملتے ہیں۔وہ اب تحمل سے کام لینا سیکھ رہے ہیں اور وہ عالمی سطح کے بلے بازوں پر دباؤبنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔کوچ نے اس درمیان پہلے بلے بازی کرنے کے اپنی ٹیم کے فیصلے کا دفاع کیا جبکہ اس پچ میں نمی تھی اور اس کی پوری ٹیم پہلی اننگ میں صرف 196رنوں پر آؤٹ ہو گئی۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے بلے بازوں کو دوسری اننگ میں اسپنروں کے سامنے محتاط رہنے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا کہ کل وکٹوں سے بلے بازوں کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا ،اس لیے میں آگے بھی ایسی صورت حال میں پہلے بلے بازی کا ہی فیصلہ کروں گا۔سیمنس نے کہاکہ اشون دنیا کا نمبر ایک گیندباز ہے، اسے کسی بھی وکٹ پر کھیلنا مشکل ہوگا،اس وکٹ کو تو چھوڑ ہی دو، جو ٹرن لے رہی ہو اور جس میں اچھال ہو، ان کا سامنا کرنا مشکل ہوگا لیکن یہی ٹیسٹ کرکٹ ہے۔
مثبت اور جارحانہ رخ اختیار کرنے کا فائدہ ملا:راہل
کنگسٹن، یکم اگست(ایس اونیوز ؍ آئی این ایس انڈیا )ہندوستان کے سلامی بلے باز لوکیش راہل نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کرکٹ میچ کے دوسرے دن مثبت اور جارحانہ رخ اختیار کرنے کی ان کی حکمت عملی کا انہیں فائدہ ملا جس سے ہندوستان کا پلڑا بھاری ہو گیا ہے۔راہل نے اننگ کی شروعات کرتے ہوئے 158رنوں کی اننگ کھیلی جس سے ہندوستان نے دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک پانچ وکٹ پر 385رن بنالیا ہے اور اسے 162رنوں کی سبقت حاصل ہو چکی ہے۔راہل کا یہ سب سے بڑا اسکور ہے اور ان کی کل تیسری سنچری ہے۔انہوں نے اپنی تینوں سنچری غیر ملکی سرزمین پر لگائی ہے ۔انہیں زخمی مرلی وجے کی جگہ آخری الیون میں شامل کیا گیا تھا۔راہل نے دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے کے بعد کہاکہ میرے حساب سے یہ زیادہ مشکل نہیں تھا، میں کریز پر اترا اور میں نے پہلی یا دوسری گیند سے مارنا شروع کر دیا تھا ، یقینی طور پر میں نے نیٹ پر کافی وقت گزاراہے ،جب آپ کریز پر اترتے ہو اور جب آپ پر میچ کا دباؤ ہو تو چیلنج الگ طرح کا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے چیزوں کو آسان بنانے کی کوشش کی، میں گزشتہ 4-5 مہینوں سے اچھے فارم میں چل رہا ہوں، میرے پاؤں اچھی طرح سے حرکت کر رہے ہیں اور میں اچھی طرح سے شاٹ لگا رہا ہوں۔راہل نے کہاکہ جب میں کریز پر اترا تو میری حکمت عملی ڈھیلی گیندوں پر شاٹ کھیلنے، مثبت رہنے اور جارحانہ تیور اپنانے کی تھی ، میں نے جس طرح سے بلے بازی کی اس سے میں بہت خوش ہوں، میں نہیں جانتا کہ یہ آسان تھا یا مشکل ،لیکن آسان سی بات ہے کہ اگر آپ سب کچھ صحیح کرتے ہو تو ہمیشہ آپ فائدے میں رہو گے۔انہوں نے کہاکہ یہ گیند کے حساب سے کھیلنے سے جڑا معاملہ ہے، اگر آپ کو لگتا ہے کہ اس گیند پر ہٹ کیا جا سکتا ہے اور آپ پر اعتمادہوں ، تو آپ گیند کو ہٹ کر سکتے ہو۔انہوں نے کہاکہ میں صرف گیند کو دیکھ کر اس کا صحیح اندازہ لگانے کی کوشش کر رہا ہوں اور اگر مجھے لگتا ہے کہ اس گیند کو مارا کیا جا سکتا ہے تو اسے ہٹ کرتا ہوں۔راہل نے کہاکہ سب سے بڑا چیلنج یقینی طور پر موسم تھا، گرمی کافی تھی، جب میں کل بلے بازی کے لیے اترا تو پچ میں تھوڑی نمی تھی اور گیند بازوں کو تھوڑی مدد مل رہی تھی۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک چیلنج تھا لیکن جب میں نے کچھ رن بنا لیا اور وکٹ پر کچھ وقت گزار دیا تو میں آرام دہ محسوس کرنے لگا۔وراٹ کوہلی، آر اشون اور دیگر ساتھیوں نے میری کافی تعریف کی جس سے یقینی طور پر میرے اعتماد میں اضافہ ہوا ۔
ہندوستانی جونیئر ہاکی ٹیم کو انگلینڈ کے ہاتھوں 2-1سے شکست جھیلنی پڑی
مالرے؍انگلینڈ، یکم اگست(ایس اونیوز ؍ آئی این ایس انڈیا )ہندوستان کی جونیئر ہاکی مرد ٹیم کو یہاں ایک سخت مقابلے میں انگلینڈ کے ہاتھوں 1-2سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ہندوستان نے شروع میں دبدبہ بنایا لیکن اس نے گول کرنے کے چند مواقع بھی گنوائے۔اجے یادو نے کھیل کے 24ویں منٹ میں پنالٹی کارنر پر گول کرکے ہندوستان کو سبقت دلائی،حالانکہ اس کے بعد انگلینڈ نے جلد ہی واپسی کر لی۔اس کی طرف سے ول کالنن نے 26ویں منٹ میں پنالٹی کارنر پر برابری کا گول داغا۔ایڈ ہورلر نے 30ویں منٹ میں اپنی ٹیم کی جانب سے دوسرا گول کیا۔انگلینڈ ٹائم آؤٹ تک 2-1سے آگے تھا۔ہندوستان نے دوسرے ہاف میں کچھ اچھی کوششیں کی لیکن انگلینڈ کا دفاعی مورچہ کافی مضبوط تھا۔ہندوستانی ٹیم کو کچھ موا قع بھی ملے لیکن وہ ان کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی۔
آسٹریلیائی ٹیم کی ٹیم شرٹ اور کمپیوٹر چوری
ریو دی جنیریو، یکم اگست(ایس اونیوز ؍ آئی این ایس انڈیا )اولمپک میں حصہ لینے کے لیے پہنچی آسٹریلیائی ٹیم کا ایک لیپ ٹاپ اور ٹیم کی جرسی چوری ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے یہاں اولمپک کھیل گاؤں میں سیکورٹی انتظامات مزید سخت کر دئیے گئے ہیں ۔آسٹریلیائی ٹیم کی لیڈر کٹی چلر نے بتایا کہ جمعہ کو آتشزدگی کے واقعہ کے بعد جب ان کے کھلاڑیوں اور حکام کو باہر جانے کے لیے کہا گیا تو یہ چوری ہوگئے ۔انہوں نے کہاکہ پانچویں منزل سے سائکلنگ کے ہمارے ایک افسر کا لیپ ٹاپ چوری ہو گیا۔آئی ٹی سے جڑے ہمارے آلات سے بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی۔درمیان میں جب میں اندر آئی تو میں نے تین فائر فائٹرز حکام کو اپنی ٹیم شرٹ لے جاتے ہوئے دیکھا، میں نہیں جانتی کہ وہ کون تھے، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کتنی شرٹ لے کر گئے اور ہاں یہ تشویش کا موضوع ہے۔چلر نے کہا کہ آگ لگنے کے واقعہ کے بعد منتظمین نے اولمپک گاؤں کی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔