ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / امریکہ پاکستان کو تین سو ملین ڈالر کی فوجی امداد نہیں دے گا

امریکہ پاکستان کو تین سو ملین ڈالر کی فوجی امداد نہیں دے گا

Thu, 04 Aug 2016 15:49:51  SO Admin   S.O. News Service

واشنگٹن4؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)امریکی وزارت دفاع نے پاکستان کے لیے تین سو ملین ڈالر کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستان کی جانب سے ٹھوس اقدامات نہ لینے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔پینٹاگون کے ترجمان ایڈم اسٹمپ کے مطابق پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں دی جانے والی رقم جاری نہیں کی جا سکی کیونکہ امریکی سیکرٹری دفاع نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ پاکستان نے عسکریت پسند گروہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف مناسب کارروائی کی ہے۔اسٹمپ نے مزید کہا کہ رقم روکے جانے کا فیصلہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فوج کی ان قربانیوں کی اہمیت کو کم نہیں کرتا، جو اس نے گزشتہ دو برسوں میں دی ہیں۔پاکستان کو تین سو ملین ڈالر اس کولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت دیے جانے تھے، جو امریکی محکمہء دفاع انسداد دہشت گردی کی حمایت اور دہشت گردانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اتحادی ممالک کو دیا کرتا ہے۔ امریکی محکمہء دفاع کا کہنا ہے کہ اس مد میں اب تک سب سے زیادہ رقم پاکستان کو دی گئی ہے۔پینٹاگون کے اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار دو سے لے کر اب تک کولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت پاکستان کو چودہ بلین ڈالر دیے جا چکے ہیں۔ پینٹا گون کی طرف سے پاکستان کے لیے امدادی رقم روکے جانے کا فیصلہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ امریکی وزارت دفاع اگرچہ شمالی وزیرستان میں کیے جانے والے آپریشن میں بہتری دیکھتی ہے، پھر بھی ابھی پاکستان کی جانب سے بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔دوسری جانب پاکستان خود پر لگنے والے عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے الزام کومستردکرتاآیاہے۔ پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ اسلام آباد کئی عسکریت پسند گروپوں کے خلاف پہلے سے ہی کارروائیاں کر رہا ہے لیکن وہ کس حد تک ایسے آپریشنز کر سکتا ہے، اس کی بھی کوئی حد مقرر ہونی چاہیے۔واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے ایک ترجمان ندیم ہوتیانا کے مطابق کولیشن سپورٹ فنڈ پاکستان اور امریکا کے درمیان مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے کی گئی دیگر کئی کاوشوں میں سے ایک ہے۔ امریکا پاکستان تعلقات میں رواں برس مئی میں اس وقت تناؤپیداہو گیا تھا جب افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کو ایک امریکی ڈرون حملے میں پاکستانی سر زمین پرہلاک کیاگیاتھا۔گزشتہ کچھ عرصے کے دوران امریکی کانگریس میں پاکستان کو فوجی امداد دینے کے معاملے پر مزاحمت میں اضافہ ہوا ہے۔ کئی قانون سازوں نے پاکستان کے جوہری پروگرام، دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑنے کے عزم اور افغان امن عمل میں تعاون پر سوال اٹھائے ہیں۔ یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں ریپبلکن جماعت کے سینیٹر بوب کورکر نے کہا تھا کہ وہ سینیٹ کے خارجہ تعلقات کے چئیرمین کے طور پر پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے لیے امریکی امداد روکنے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔

سلامتی کونسل میں شمالی کوریا مخالف قرارداد، چین کی مخالفت
نیویارک4؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)شمالی کوریا کی طرف سے میزائل کے نئے تجربات کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا تاہم سلامتی کونسل کے رکن ممالک شمالی کوریا کے خلاف کوئی مشترکہ لائحہ عمل اپنانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ امریکا کا مطالبہ تھا کہ شمالی کوریا کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں لیکن ویٹو طاقت چین نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا قبل ازوقت ہوگا۔ سلامتی کونسل میں چین شمالی کوریا کا واحد اتحادی ہے۔


Share: