منگلورو31/جولائی (ایس او نیوز) روز کسی نہ کسی بہانے سے اپنی اقلیت اور مسلم دشمنی کا مظاہرہ کرنے اور ہر موضوع کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے لئے بدنام ہندتوا بریگیڈ ایک بار پھر سرخیوں میں آگئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس زعفرانی بریگیڈ کے ایک دھڑے سری رام سیناکے نوجوانوں کے ذریعے منگلورو کے نیر مرگا گرام میں سینٹ تھامس ایڈیڈ ہائر پرائمری اسکول میں گھس کر دھاندلی مچانے اورخوف و ہراس پھیلانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔وجہ صرف اتنی سی ہے کہ اس اسکول کے طلباء کو اضافی مضمون کے طور پر غیر ملکی زبانیں سکھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ جس میں فرنچ اور جرمن زبانوں کے ساتھ عربی زبان کی کلاسس کا بھی اہتمام تھا۔ اس اسکول میں ہندو اور مسلم کے ساتھ تمام مذاہب کے بچے تعلیم پاتے ہیں۔
سری رام سینا کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی اورانہوں نے اسکول میں اردو اور عربی زبانیں سکھانے کے خلاف دھاوا بول دیا۔ حالانکہ اسکول منیجمنٹ کا کہنا ہے کہ وہاں دوسری زبانوں کے ساتھ عربی زبان تو سکھائی جارہی تھی مگر اردو کی کلاس ابھی شروع نہیں کی گئی تھی۔مبینہ طور پرسری رام سینا کے ان شر پسندوں نے اسکول میں گھس کر دھماچوکڑی مچائی۔عربی کی کتابیں اور مشق کی گئی کاپیاں طلباء کے پاس سے چھین لیں اور دھمکیاں دے کر چلے گئے کہ عربی اور اردو کی کلاسس فوراًبندکر دی جائیں۔ عربی سکھانے والے اساتذہ کو بھی وارننگ دی کہ وہ آئندہ کبھی بھی اسکول میں قدم نہ رکھیں۔الزام یہ بھی ہے ہندتوا بریگیڈ کے یہ کارکن میڈیا کی ایک ٹیم کو بھی اپنے ساتھ لے آئے تھے۔اوران کی ہدایات کے مطابق ہی میڈیا والے اس ہنگامے اورطلباء کی، جن میں لڑکیاں بھی شامل تھیں،فوٹو اور ویڈیو گرافی کر رہے تھے۔اس کے علاوہ موبائل فون سے بھی لڑکیوں کی ویڈیو گرافی کی گئی جس میں مسلم طالبات بھی شامل تھیں۔
اپنی اس شرپسندانہ کارروائی کو جائز قرار دیتے ہوئے سری رام سینا کے ایک مقامی لیڈر آنند شیٹی نے کہاکہ ان لوگوں نے اسکول میں زبردستی عربی اور اردو زبانیں سکھانے کی شکایات موصول ہونے کے بعد اسکول پر "چھاپہ" مارا تھا۔فرقہ پرست شرپسندوں کی طرف سے مارے گئے اس غیر متوقع "چھاپہ" پر انتہائی حیرت اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسکول کے ہیڈ ماسٹر میلوین براگس نے یہ جاننا چاہا کہ کیا کسی زبان کا سیکھنا بھی جرم ہوسکتا ہے؟انہوں نے اس الزام کو جھوٹ اور بکواس قرار دیا کہ تمام بچوں کو عربی اور اردو سکھائی جارہی تھی۔ "حقیقت تو یہی ہے کہ ہم نے کبھی اردو زبان سکھائی ہی نہیں۔گزشتہ دو تین برسوں سے ہم چھٹی اور ساتویں جماعت کے طلباء کو غیر ملکی زبانیں سکھانے کی کلاسس لے رہے ہیں۔جن بچوں کو اس میں دلچسپی ہوتی ہے ہم انہیں فرنچ، جرمن اور عربی زبانیں سکھاتے ہیں۔ اور عام طور پر مسلم طلباء عربی زبان سیکھتے ہیں۔ مگر کسی پر بھی کوئی زبردستی کبھی نہیں کی جاتی۔"
اس واقعہ کے بعد علاقے میں تھوڑی دیر کے لئے کچھ کشیدگی پیدا ہوگئی۔ پولیس نے موقعہ ئ واردات پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ مگر شرپسندوں کے خلاف کسی نے بھی کوئی شکایت درج نہیں کروائی۔
سری رام سینا کے تین کارکن گرفتار: تازہ ترین اطلاع کے مطابق سینٹ تھامس اسکول میں غیر قانونی طور پر دھاوا بولنے کے مذکورہ الزام میں منگلورو دیہی پولیس نے سری رام سینا کے تین کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔گرفتارشدگان کی شناخت سنتوش، نتین اور دنیش کے طور پر کی گئی ہے۔پتہ چلا ہے کہ اس غیر قانونی چھاپہ ماری اور دھاندلی مچانے کے معاملے میں پولیس مزید لوگوں کو تلاش کررہی ہے۔