بھوپال، 9/اگست (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) وزیر اعظم نریندر مودی آج مدھیہ پردیش کے علی راج پور ضلع پہنچے اور وہاں عظیم انقلابی چندر شیکھر آزاد کے جائے پیدائش بھابرا میں ہندوستان چھوڑو تحریک کی جینتی پر ’آزادی کے 70سال، یاد کرو قربانی مہم‘کاآغاز کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہادروں کی سرزمین ہے۔انہوں نے اپنی تقریر کی شروعات وہاں کی مقامی زبان میں کیا۔کشمیر کے معاملے پر مخالفین اور اپوزیشن کی تنقید کا سامنا کر رہے نریندر مودی نے آج یہاں اپنا خطاب کشمیر پرمرکوزرکھا۔ وزیر اعظم مودی اس سے پہلے سنیچر کو گائے اور گؤ رکشا اور اتوار کو تلنگانہ میں دلتوں کے معاملے پربھی لب کشانئی کر چکے ہیں۔گائے، دلت اور کشمیر تین ایسے مسائل ہیں جس پر گزشتہ چند دنوں سے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت ناقدین کے نشانے پر ہے۔وزیر اعظم مودی نے تینوں مسائل پر باری باری سے ملک کے سامنے اپنا موقف واضح کر نے کی کوشش کی ہے۔
یادرہے کہ کل راجیہ سبھا میں کشمیر کے مسئلے پر سیاسی پہل کا مطالبہ کرتے ہوئے حزب اختلاف کے لیڈر غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خاموش تماشائی بتایا تھا۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم آج آزادی کے ان متوالوں کویاد کریں جنہوں نے آزادی کے لیے اپنی جوانی کھپادی۔انہی کی وجہ سے آج ہم آزادی کی فضا میں سانس لے پا رہے ہیں۔انہوں نے اس موقع پر جنگ آزادی میں اپنی جان دینے والے کئی شہیدوں کا ذکر کیا اور کہا کہ شاید ہی انہیں پڑھنے لکھنے کا موقع ملا ہو لیکن وہ آزادی کا مطلب جانتے تھے۔ مودی نے کہا کہ 8/اگست کو 75سال پہلے مہاتما گاندھی نے انگریزوں کو ہندوستان چھوڑنے کے لیے مجبور کیا تھا۔آج ان کو یادکرنے کا یہ مناسب وقت ہے جن کی وجہ سے ہمیں آزادی کی دولت نصیب ہوئی ہے۔ہمارے باپ دادا نے ہمارے لیے جان کی بازی لگا دی، اپنے خاندان کو اجاڑ دیا، اپنا سب کچھ ملک کے لیے وقف کر دیا۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے 70سال کے بعد بھی کئی گاؤں میں ابھی بھی بجلی نہیں پہنچ پائی ہے۔وہ اب بھی 21ویں صدی میں 18ویں صدی کی ہی زندگی گزار رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جب میں نے ملک کی کمان سنبھالی،تو پتہ چلاکہ18ہزار گاؤں میں بجلی نہیں پہنچ پائی ہے۔میں نے گزشتہ 15/اگست کو وعدہ کیا تھاکہ1000دن میں میں ان کو بجلی دلاؤں گا، لیکن آپ کو بتاتے ہوئے مجھے خوشی ہورہی کہ ایک سال میں ہی ہم نے تقریباََ آدھے گاؤں کو بجلی مہیا کرا دی ہے۔وہاں بجلی کے کھمبے لگ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ گزشتہ 70سالوں میں کچھ کام نہیں ہوا ہے، لیکن جتنا کام ہونا چاہیے تھا اتنا نہیں ہوا ہے۔ مودی نے کہا کہ سبھی ہندوستانی کشمیر جانا چاہتے ہیں اور اس جنت نشان کا لطف لینا چاہتے ہیں لیکن کچھ مٹھی بھر لوگ جو گمراہ ہیں، وہاں مظاہرہ کررہے ہیں، ہم کشمیر کو بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں، میں جموں و کشمیر کی حکومت کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ اس کے باوجود وہاں امرناتھ یاترا اچھی طریقہ سے چل رہی ہے۔انہوں نے کشمیر کے نوجوانوں سے کہا کہ آگے آئیے، ہم کشمیرکواونچائیوں پر لے چلیں،کچھ لوگ سیاست کر رہے ہیں، جن نوجوانوں کے ہاتھوں میں کھیل کود کے آلات ہونے چاہئیں،ان کے ہاتھوں میں کچھ لوگوں نے پتھر تھمادئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر سبھی سیاسی پارٹیاں ایک سرمیں بول رہی ہیں۔کانگریس کا میں خاص طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں، یہی ہندوستان کی شناخت ہے، کشمیر کے لوگ امن چاہتے ہیں۔وہاں سیاحوں کی وجہ سے روزی روٹی چلتی ہے، وہاں کے سیب کھانے کا لوگ انتظار کرتے ہیں۔پروگرام کے آغاز سے پہلے وزیر اعظم مودی نے علی راج پور میں چندر شیکھر آزاد کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔وزیر اعظم نے آزاد کی مورتی پرگلہائے عقیدت پیش کیا، آزاد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد وزیر اعظم مودی نے شہید میموریل کا دورہ بھی کیا۔ریاست کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آزاد کوسلام کرتا ہوں جو اپنے ساتھی کی غداری کی وجہ سے شہید ہو گئے۔وہ اپنے ملک ہندوستان کو آخری وقت میں یاد کر کے خود کو گولی مار لی، انہی کے ہندوستان کو ہم آگے بڑھا رہے ہیں۔