نئی دہلی، 23/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اُناؤ ریپ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے سابق بی جے پی لیڈر کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ سے اہم راحت ملی ہے۔ عدالت نے طبی بنیادوں پر دی گئی عبوری ضمانت میں ایک ماہ کی توسیع کرتے ہوئے 20 جنوری کو خودسپردگی کا حکم دیا ہے۔ کلدیپ سینگر کو ایمس میں علاج کروانے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم عدالت نے ان پر دہلی چھوڑنے اور اپنے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ سینگر کے گھر پر دہلی پولیس کا ایک کانسٹیبل تعینات ہوگا اور ایک وقت میں صرف دو افراد کو ملاقات کی اجازت ہوگی۔ عدالت کے مطابق سینگر کو آنکھ کی سرجری، دیگر طبی مسائل اور مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے ضمانت دی گئی ہے۔
سینگر پر 2017 میں ایک نابالغ لڑکی کے اغوا اور ریپ کا الزام ہے۔ 2019 میں ایک نچلی عدالت نے اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ، سینگر اور اس کے بھائی کو لڑکی کے والد کی حراست میں موت کے معاملے میں بھی 10 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت نے ان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
لڑکی کے والد کو سینگر کے کہنے پر غیر قانونی اسلحہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ 2018 میں حراست کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ عدالت کے حکم پر ریپ اور دیگر متعلقہ معاملات کو 2019 میں دہلی منتقل کیا گیا تھا۔ سینگر کی اپیل دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، جہاں اس نے اپنی سزا کو منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔