ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / آئی ایس ایف آر کی رپورٹ: جنگلات اور درختوں کے رقبے میں پچھلے 3 سالوں میں 1445 مربع کلومیٹر کا تاریخی اضافہ

آئی ایس ایف آر کی رپورٹ: جنگلات اور درختوں کے رقبے میں پچھلے 3 سالوں میں 1445 مربع کلومیٹر کا تاریخی اضافہ

Sun, 22 Dec 2024 11:12:21  Office Staff   S.O. News Service

نئی دہلی  ، 22/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ہفتہ (21 دسمبر) کو انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ (آئی ایس ایف آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں جنگلات اور درختوں کا رقبہ پچھلے 3 سالوں (2021 سے 2023) میں 1445 مربع کلومیٹر کے اضافے کے ساتھ 25.17 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جنگلات ملک کے کل جغرافیائی رقبے کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں۔ 2021 میں جنگلات کا رقبہ 7،13،798 مربع کلومیٹر تھا جو اب بڑھ کر 7،15،343 مربع کلومیٹر تک پہنچ چکا ہے، جو ملک کے کل جغرافیائی رقبے کا 21.76 فیصد بنتا ہے۔ اس کے علاوہ، درختوں کے رقبے میں 1،289 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے، جو اب ملک کے کل جغرافیائی رقبے کا 3.41 فیصد بنتا ہے۔

واضح ہو کہ جنگلات اور درختوں کا کُل احاطہ 8،27،357 مربع کلومیٹر یعنی 25.17 فیصد ہے جو ہندوستان کے کُل جغرافیائی رقبہ کا 25.17 فیصد ہے۔ جنگلات اور درختوں کے کُل احاطے میں 2021 کے مقابلے میں 1،445 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہے۔ صرف جنگلات کے رقبے میں 156 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ فاریسٹ سروے انڈیا (ایف ایس آئی) کے مطابق ’’جنگل کا احاطہ ان تمام زمینوں کو کہا جاتا ہے جس پر درختوں کی چھاؤں کی کثافت 10 فیصد سے زیادہ ہو اور یہ ایک ہیکٹر یا اس سے زیادہ رقبے میں پھیلا ہو۔ خواہ وہ قدرتی جنگلات ہوں یا شہری اور دیہی علاقوں میں انسانوں کے بنائے ہوئے باغ اور باغیچے۔‘‘ ساتھ ہی درختوں کے احاطہ سے مراد وہ تمام درخت بھی ہیں جو  ریزروڈ فارسٹ ایریا (آر ایف اے) کے باہر 1 ہیکٹر سے کم کے رقبہ میں ہوتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش ملک میں کُل جنگلات اور درختوں کے احاطے میں سب سے آگے ہے، دوسرے نمبر پر اروناچل پردیش اور تیسرے نمبر پر مہاراشٹر ہے۔ جبکہ چھتیس گڑھ، اتر پردیش، اڈیشہ اور راجستھان نے جنگلات اور درختوں کے احاطے میں اضافے کا سب سے زیادہ ریکارڈ درج کیا ہے۔ ساتھ ہی شمال-مشرقی ریاستوں خصوصاً میزورم میں جنگلات اور درختوں کے اضافے میں کافی بہتری دیکھی گئی ہے۔ صرف میزورم نے جنگلات کے احاطے میں 242 مربع کلومیٹر کا ریکارڈ اضافہ درج کیا ہے۔ جس کی وجہ سے آئی ایس ایف آر کی جانب سے 2021 میں رپورٹ کیے گئے کچھ کمیوں کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔
 


Share: