فرخ آباد14جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ملک بھرمیں نفرت انگیزمہم جاری ہے اوربدامنی کاماحول پورے عروج پرہے۔دوسری طرف یوپی سرکاربھی لااینڈآرڈرمیں پوری طرح فیل ہے۔اتر پردیش کے فرخ آباد ضلع میں شکوہ آباد،خاص گنج مسافر ٹرین میں سوار 10لوگوں کے ساتھ جم کر مار پیٹ اور لوٹ مار کی گئی۔ یہ سبھی لوگ مسلمان ہیں۔ دو گھنٹے تک ٹرین کے اندر چلے اس ہنگامہ کے دوران پولیس کو ڈائل 100 پر فون بھی کیا گیا، لیکن کسی نے فون ریسیو نہیں کیا۔ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو بری طرح پیٹنے کے بعد یہ شرپسند عناصر نقدی، جویلری اور موبائل فون لے کر فرار ہو گئے۔پورے واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جی آر پی نے معاملہ میں ایف آئی آر درج کر کے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ایس پی جی آر پی ا و پی سنگھ کے مطابق کہ ویڈیو دیکھنے کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں خصوصی آپریشن ٹیم تین افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ یہ معاملہ بدھ کی شام کو پیش آیا۔ موٹا اور نبکاروری ریلوے اسٹیشن کے درمیان پانچ لوگوں کے ایک گروپ نے ایک معذور بچے سے اس کا موبائل چھین لیا، جب خاندان نے اس کی مخالفت کی تو لوگوں نے ان کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی۔ جب ٹرین نبکاروری اسٹیشن پہنچنے والی تھی، تو شرپسند لوگوں نے چین کھینچ کر ٹرین روک دی اور فون کر کے اپنے ساتھیوں کو بلا لیا۔ موٹر سائیکل پر سوارتقریباََایک درجن لوگ لاٹھی ڈنڈوں اور چھڑی کے لے کر پہنچ گئے۔ٹرین کا دروازہ بند ہونے پر ان لوگوں نے ایمرجنسی ونڈو کا شیشہ توڑ دیا اور اندر داخل ہوگئے اور اس کے بعد اس مسلم خاندان کی بے رحمی سے پٹائی کردی اور ان کے سامان لوٹ لئے۔ایف آئی آر درج کرانے والے محمد شاکر نے بتایا کہ اس حملے میں ان کی بیوی آسیہ، بیٹی عرشی، دو بیٹے فیضان اور ارسان، بھائی عارف، بھتیجہ آصف، برادر نسبتی شاہد اور بہنیں شہناز اور میناز شدید زخمی ہو گئے۔ ان میں سے چار کو فریکچر ہوا ہے، چار کے سر میں چوٹیں آئی ہیں، اور سب کے پیٹ میں اندرونی چوٹیں آئی ہیں۔تمام زخمیوں کا فرخ آباد کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔