ترونت پورم،9جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)مغربی ایشیا گئے کیرالہ کے کاسرگوڑ اور پلکڑ ضلع کے کم از کم 15نوجوان گزشتہ ایک ماہ سے لاپتہ ہیں۔خاندان والوں کو شبہ ہے کہ یہ لوگ شاید آئی ایس میں شامل ہو گئے ہیں۔کاسرگوڑ کے ایم پی پی کرواکر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنرائی وجین نے پولیس کومعاملے کی جلد سے جلد تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔نوجوانوں کے خاندان والوں نے بتایا کہ انہیں ان نوجوانوں کے بارے میں گزشتہ ایک ماہ سے کوئی معلومات نہیں ملی ہے۔لاپتہ لوگوں میں ایک جوڑابھی شامل ہے۔خاندان والوں کو شبہ ہے کہ مغربی ایشیاء میں مذہبی مطالعہ کے سلسلے میں گئے ان نوجوانوں کو بنیاد پرستی نے اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔کاسرگوڑ ضلع پنچایت کے رکن وی پی پی مصطفی نے کہا کہ عیدکے دوران لاپتہ ہوئے دو نوجوانوں کے والدین کے پاس ’’وہاٹس ایپ‘‘پرپیغام آئے تھے جس میں لکھا تھا کہ ہم واپس نہیں آئیں گے،یہاں روحانی ماحول ہے،آپ بھی یہاں آجائیں۔انہوں نے بتایاکہ ایک اور پیغام میں لکھا تھاکہ ہم آئی ایس میں شامل ہو گئے ہیں تاکہ مسلمانوں پرحملہ کرنے والے امریکہ سے لڑ سکے۔پیغامات کی جانچ کی جائے گی۔کروناکر، ترکرپپور کے رکن اسمبلی ایم راجگوپالن اورمصطفی نے خاندان والوں کے ان سے رابطہ کرنے کے بعد وزیر اعلی کو اس معاملے کی اطلاع دی۔راجگوپالن نے کہاکہ لاپتہ ہوئے تمام نوجوانوں کی عمر 30سے کم ہے اور تمام اعلی تعلیم یافتہ ہیں۔کرواکر نے آج کہا کہ وزیر اعلیٰ نے پولیس کو معاملے کی جلد سے جلد جانچ کرنے کے احکامات دئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ لاپتہ نوجوانوں کے خاندان والوں نے کل ان سے ملاقات کر کے انہیں معاملے کی اطلاع دی تھی۔