سری نگر ، 10؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال اور کرفیو جیسی پابندیوں کی وجہ سے کشمیر میں آج دوسرے دن بھی نظام زندگی بری طرح ٹھپ رہی ۔احتیاطی طور پر مکمل کشمیر وادی میں یہ کرفیو نافذ کردیاگیا ہے۔حکام نے بتایا کہ سری نگر کے زیادہ تر علاقوں اور جنوبی کشمیر کے چار اضلاع میں کرفیونافذ کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وادی میں کرفیو لگانے کا فیصلہ لاء اینڈ آرڈر بنائے رکھنے کے لیے لیا گیا ہے۔کل یہ کرفیو سری نگر ، پلوامہ اور اننت ناگ اضلاع کے صرف چند حصوں میں لگائی گئی تھی۔اس درمیان علیحدگی پسند جماعتوں کی طرف سے بلائی گئی ہڑتال نے بھی وادی میں نظام زندگی کو متاثر کیاتھا۔کل اس ہڑتال کو مزید دو دنوں کے لیے بڑھا دیا گیا ہے ۔حکام نے بتایا کہ نجی دفاتر ، کاروباری ادارے اور پٹرول پمپ بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں کم حاضری رہی۔انہوں نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ بالکل ٹھپ رہا جبکہ ان چند علاقوں میں جہاں کرفیو نافذ نہیں ہیں وہاں سڑکوں پر کاریں اور آٹو رکشہ چلتے نظر آئے۔تعلیمی ادارے گرمی کی چھٹیو ں کی وجہ سے پہلے ہی بند ہیں۔علیحدگی پسند گروپوں نے سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں بے قصور شہریوں کی ہلاکت کے خلاف کل ہڑتال کی مدت میں توسیع کردی ۔وادی میں موجودہ صورت حال کے پیش نظر سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر(سی یو کے ) اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(آئی یو ایس ٹی )اور جموں اینڈ کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن(جے کے بی او ایس ای )نے امتحانات ملتوی کر دئیے ہیں۔