کولکا تہ، 13؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )نظم وضبط والی پارٹی سمجھی جانے والی سی پی ایم کے اندر اختلافات سامنے آئے ہیں کیونکہ اس کے بنگال کے کارکنان ریاست میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کی پارٹی کی سیاسی لائن کو چیلنج کر رہے ہیں۔پارٹی کواس سے پہلے کبھی ایسی صورتحال کاسامنا نہیں کرنا پڑا تھا، لیکن اس بار اس کی بنگال اکائی نے کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کے خلاف سی پی ایم کی مرکزی قیادت کی سیاسی سوجھ بوجھ پر سوال کھڑے کردئیے ہیں اور پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی طرف سے لیے گئے فیصلوں اور اپنائے گئے سیاسی لائن کو چیلنج کیا ہے۔اتحاد کی حمایت کرنے والے ریاست کمیٹی کے رکن نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پرمیڈیا کو بتایاکہ کسی بھی مسئلے پر پارٹی کے اندر ہونے والی بحث کمیونسٹ پارٹی کے کام کاج کا حصہ ہیں، لیکن ہاں، ایسا پہلی بارہواہے جب اس طرح کی بحث میں مغربی بنگال کے کارکنوں کی جانب سے مرکزی کمیٹی کے فیصلے پرکھلے طورپرسوال اٹھایاگیا ہے اور یہ عوامی طور پر سامنے آیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارا کہنا یہ ہے کہ مغربی بنگال غیر معمولی صورتحال کاسامناکررہا ہے اور اس کے لیے غیر معمولی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ہم نے جمہوریت کے تحفظ کے لیے کانگریس کے ساتھ انتخابی اتحاد کر لیا تھا۔یہ وجود کی لڑائی ہے اور قیادت کو یہ بات سمجھنی چاہیے ۔انہوں نے کہا، لیکن مرکزی کمیٹی کا ایک طبقہ ہماری پوزیشن کو سمجھنے میں ناکام رہا ہے اور وہ ہم پر پارٹی لائن کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگا رہا ہے۔اگر آپ کے کارکنوں اور پارٹی کے حامیوں کا روزانہ قتل ہوتاہے اور اپ کا وجود داؤ پر لگ جاتا ہے تو آپ سیاسی لائن کا کیا کریں گے؟سی پی ایم کی ریاست کمیٹی کی کل ہوئی میٹنگ میں پارٹی جنرل سکریٹری سیتارام یچوری سمیت پولٹ بیورو کے سینئر رکن موجود تھے۔