لکھنؤ،12؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کانگریس کو بدعنوانی کی گمنام پراپرٹی قرار دیتے ہوئے ہوئے دعوی کیا کہ ایس پی اس کی کرایہ داراور بی ایس پی دبنگوں اور بے ایمانوں کا بسیرا بن گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ بی جے پی اتر پردیش کو مافیا راج، غنڈہ راج اور بدعنوانی کے اتحاد کے چنگل سے آزاد کرائے گی۔نقوی نے دعوی کیا کہ صرف بی جے پی ہی اتر پردیش کو بدعنوانی ، غنڈہ راج، بدحالی کے مکڑ جال سے نکال کر ترقی اور خوشحالی کے راستے پر آگے لے جا سکتی ہے۔اقلیتی امور کے وزیر نے کہا کہ اترپردیش کو مافیاراج، غنڈہ راج، بدعنوانی کے اتحادکے چنگل سے چھڑا کر بی جے پی ریاست کو ترقی، اعتماد ، گڈ گورننس کے عزم کے ساتھ کام کرنے والی حکومت دے گی۔بی جے پی ووٹ کے سودے پر نہیں ،بلکہ ترقی کے مسودے پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ جہاں ایک طرف کانگریس بے ایمانوں کے گمنام پراپرٹی بن گئی ہے، جس کے دروازے پر ٹو-لٹ کا بورڈ لگا ہوا ہے، دوسری طرف سماج وادی پارٹی اس گمنام پراپرٹی کی کرایہ داربن گئی ہے۔نقوی نے الزام لگایا کہ بی ایس پی دبنگوں اور بے ایمانوں کا بسیرا بن گئی ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی دبنگوں ،بے ایمانوں کو کنارے کر کے واضح اکثریت سے اتر پردیش میں حکومت بنائے گی، جامع ترقی اور اعتمادپر یقین رکھنے والی بی جے پی ہی معاشرے کے تمام طبقوں کی ترقی کی ضامن ہے۔نقوی نے کہا کہ گاؤں، غریب، کسان، کمزور طبقے، دلت، اقلیتوں، نوجوان اور خواتین مرکز کی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے ہر فلاحی منصوبے اور پروگرام کا مرکزی نقطہ ہیں، ہمارا عزم ہر غریب کی آنکھوں میں خوشی اور زندگی میں خوشحالی لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا مقصد ترقی کی روشنی سماج کے آخری شخص تک پہنچانا ہے۔کانگریس، ایس پی، بی ایس پی جیسی پارٹیوں پرخوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے نقوی نے کہا کہ خوشامد کے بغیر با اختیار کس طرح بنایا جاسکتا ہے، یہ بی جے پی کی مرکزی حکومت نے کرکے دکھایا ہیں۔بی جے پی گڈ گورننس کی بات کرتی ہے، جامع ترقی کی بات کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک میں جو ترقی اور اعتماد کا ماحول تیار کیا ہے وہ ان لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا ہے جو غریبوں اور کمزور طبقوں کا دہائیوں سے سیاسی استحصال کرتے آرہے ہیں۔وزیر اعظم مودی کے ترقیاتی کاموں سے ملک بھر کی عوام، اتر پردیش کی عوام خوش ہے، نوٹ بند ی جیسے فیصلے کی حمایت کر رہی ہے جس سے کرپشن، بلیک منی کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع ہوئی ہے۔کانگریس اور سماج وادی پارٹی پر نشانہ سادھتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ایسے لوگ جو انتخابات کا اعلان ہونے سے ٹھیک پہلے تک صبح شام ایک دوسرے کو کوستے تھے، ایک دوسرے کو ریاست کی بدحالی کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے تھے، وہی لوگ آج ایک ہو گئے ہیں، ترقی اور اعتماد کے ماحول سے یہ پارٹیاں اتنی ڈر گئی ہیں کہ اپنی دہائیوں پرانی دشمنی بھلا کر گلے مل رہی ہیں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ان پارٹیوں کو اپنی زمین کھسکتی نظر آرہی ہے،کسی کی سائیکل پنکچر ہو گئی ہے، کوئی پنکچر سائیکل کا ہینڈل تھام کر اپنی ڈوبتی نیا کو پار لگانا چاہتا ہے۔