ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / ڈاکٹر محمودالرحمن کی کاوشوں سے ہی یونیورسٹی اراضی کو قبضوں سے آزاد کرایا گیا:پروفیسر طارق منصور

ڈاکٹر محمودالرحمن کی کاوشوں سے ہی یونیورسٹی اراضی کو قبضوں سے آزاد کرایا گیا:پروفیسر طارق منصور

Tue, 11 Jul 2017 21:13:18  SO Admin   S.O. News Service

علی گڑھ،11/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ا یس انڈیا)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور جموں و کشمیر کے سابق ایڈیشنل ہوم سکریٹری ڈاکٹر محمود الرحمن کے انتقال پر ایک تعزیتی جلسہ کا انعقاد یونیورسٹی پالی ٹیکنک کے آڈیٹوریم میں عمل میں آیا جس میں ڈاکٹر رحمن کو جذباتی خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ ڈاکٹر محمود الرحمن کے عہدِ وائس چانسلری میں انہیں اے ایم یو ٹیچرس ایسو سی ایشن کے سکریٹری کی حیثیت سے متعدد مرتبہ ڈاکٹر رحمن سے ملاقات کا موقعہ ملا اور انہوں نے ان کارویّہ ہمیشہ تعاون کا پایا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمودالرحمن کی کاوشوں سے ہی یونیورسٹی کی اراضی کو زمینوں پرقبضہ کرنے والوں کے چنگل سے آزاد کرایا گیا۔پروفیسر منصور نے کہا کہ ان کا دوسرا سب سے بڑا کارنامہ ڈینٹل کالج کا قیام اور ایم بی بی ایس کی سیٹوں کی تعداد کو100سے بڑھا کر150کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رحمن کے عہد میں دلائی لامہ سمیت متعدد عظیم ہستیوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رحمن کے عہد میں بابِ سید، گلستانِ سید اور یونیورسٹی کی چہار دیواری کی تعمیر عمل میں آئی۔ پروفیسر منصور نے کہا کہ ڈاکٹر رحمن اس ادارہ سے بے پناہ محبت کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر رحمن کے جنازے میں اے ایم یو کی جانب سے ایکزیکیوٹو کاؤنسل کے رکن ڈاکٹر نسیم احمد خاں، پروفیسر حافظ محمد الیاس اور ڈاکٹر طفیل احمد کو بھیجا گیا۔پروفیسر ایمریٹس پروفیسر فرحت اللہ خاں نے کہا کہ ان کے انتقال سے سبھی لوگوں کو کافی صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رحمن کی خدمات کو یونیورسٹی کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے ڈاکٹر رحمن کے علمی حاصلات پر بھرپور روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ علی گڑھ میں مقابلہ جاتی امتحانات اور دیگر سول سروسیز امتحانات کی تیاری کے لئے اسکول قائم کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے ڈاکٹر رحمن کے ذریعہ جموں وکشمیر میں کئے گئے ترقیاتی کاموں سے بھی روشناس کرایا۔آخر میں رجسٹرار پروفیسر جاوید اختر نے تعزیتی قرارداد پڑھ کر سنائی جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر رحمن نے کیمپس میں مضبوط تعلیمی فضاقائم کی اور متعدد کورسیز شروع کرائے، عمارات تعمیر کرائیں اور دبئی و آسنسول میں مراکز قائم کئے۔ وہ بومبے مرکنٹائل بینک کے ڈائرکٹر بھی رہے۔ تعزیتی جلسہ میں ڈین صاحبان کے علاوہ ڈائرکٹرس اور یونیورسٹی اساتذہ بڑی تعداد میں موجود تھے۔
 


Share: