سیتاپور، 12؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا ) بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے پہلے مرحلے میں کل 73 اسمبلی سیٹوں کے لیے ہوئے ووٹ کو مکمل طور پر اپنی پارٹی کے حق میں جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایس پی کی حکومت بننے کے مثبت اشارہ مل رہے ہیں۔مایاوتی نے آج یہاں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلے مرحلے کی پولنگ بی ایس پی کے لئے حوصلہ افزا رہا ہے ہم تمام سیٹیں جیت رہے ہیں۔ریاست میں بی ایس پی کی حکومت بننے کی سمت میں یہ اہم اشارہ ہے۔ریاست میں حکمراں سماج وادی پارٹی پرحملہ بولتے ہوئے بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کی حکومت آنے والی ہے اور بی ایس پی حکومت بنتے ہی ریاست سے جنگل راج ختم ہو جائے گا۔ایس پی کانگریس اتحاد کو موقع پرستی قرار دیتے ہوئے مایاوتی نے کہاکہ اتحاد سیاسی موقع پرستی ہے ۔ کانگریس نے اس ایس پی سے ہاتھ ملا لیا ہے جس کی حکومت بی جے پی کے اشارے پرچلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی حکومت نے صرف افراتفری اور بدعنوانی دی ہے، ریاست میں500 سے زیادہ فسادات ہوئے ہیں۔یہ بھی کہا کہ سماج وادی پارٹی ووٹروں میں پھوٹ ہے ۔ ایک خیمہ اکھلیش کی طرف ہے تو دوسرا شیو پال کی طرف ۔دونوں ایک دوسرے کوشکست دینے کے لئے کام کریں گے۔بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ نوٹ بندی سے لوگوں کو بہت تکلیف ہوئی ۔یہ نوے فیصد عوام کے لئے مضررہاہے۔انہوں نے وزیر اعظم مودی پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے اشارے پر کام کرنے کا الزام لگایا اور روہت ویملاخودکشی سانحہ اور گجرات کے اناؤ سانحہ کا ذکر کرتے ہوئے بی جے پی پر دلت مخالف ہونے کا بھی الزام دوہرایا۔بی ایس پی سربراہ نے لوگوں سے انتخابی سروے وغیرہ سے الجھن میں نہیں ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ گمراہ کرتے ہیں۔