نئی دہلی،9جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے راج ناتھ سنگھ کے پرگیہ ٹھاکر سے ملاقات کرنے کے اپنے دعوے پر ٹکے رہتے ہوئے ٹوئٹر پر آج ایک تصویر پوسٹ کی جس میں مبینہ طور پر دکھایا گیا ہے کہ مالیگاؤں دھماکے کیس کی سب سے اہم ملزمہ وزیر داخلہ اور مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے ساتھ بیٹھی ہیں۔کانگریس جنرل سکریٹری نے فوٹو گراف کے ساتھ ٹوئٹ کی ایک سیریز میں کہا کہ کیا آپ پرگیہ ٹھاکر کے ساتھ دو بی جے پی لیڈروں کو پہچانتے ہیں؟ ۔راج ناتھ جی اور شیوراج جی کیا کوئی رد عمل دیں گے؟۔ماضی میں بی جے پی نے دگ وجے کے اس دعوے کو بے بنیادبتایا تھا کہ راج ناتھ سنگھ نے اس وقت سال2008میں پرگیہ ٹھاکر سے ملاقات کی تھی جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی،اس کے بعد دگ وجے نے یہ رائے دی ہے۔کانگریس لیڈر دگ وجے پہلے بھی اسی طرح کے الزام لگا چکے ہیں جنہیں اس وقت راج ناتھ نے مسترد کر دیا تھا۔سال2012کے ایک ویڈیو میں دگ وجے مشہور اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تعریف کر رہے ہیں جس کے سامنے آنے کے بعد بی جے پی نے انہیں نشانہ بنایا ہے۔اس کے بعد دگ وجے نے پھر سے پرگیہ اور راج ناتھ کی ملاقات کا معاملہ اٹھایا۔حال میں ڈھاکہ کے ایک کیفے میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں ملوث افراد کے ڈاکٹر ذاکرسے متاثرہونے کی خبریں سامنے آنے کے بعد حکومت ڈاکٹر ذاکرنائیک کو پریشان کررہی ہے۔
ویڈیوز معاملے پر تنقید کرتے ہوئے دگ وجے نے آج ٹویٹ کیا کہ میرا ذاکر نائیک کے ساتھ پلیٹ شیئر کرنے کا چار سال پرانا معاملہ تین دن سے زیادہ تک قومی میڈیا میں دکھایا گیا جبکہ ان کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے،دہرا معیار۔انہوں نے ٹوئٹ کی ایک سیریز میں کہا کہ میڈیا میں سنگھی عناصر اور مودی بھکت میرے تئیں بہت مہربان ہیں،مفت تشہیر کرنے اور مجھے سرخیوں میں برقرار رکھنے کے لئے شکریہ،اس طرح کے اور نئے معاملات نکالے۔اپنی پوری ٹیم کو دگوجے کے خلاف چیزیں ڈھونڈنے میں لگا دیجئے۔بی جے پی اس بات پر زور دیتی رہی ہے کہ ڈاکٹر ذاکرئیک قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہے کیونکہ ان کی تقاریر سے یہ واضح ہے کہ انہوں نے لوگوں کو بھڑکایا۔دگ وجے نے صحافی وید پرتاپ ویدک کے جماعت الدوہ سربراہ حافظ سعید کے ساتھ پاکستان میں ملاقات کرنے کا مسئلہ بھی اٹھایا اور اس ملاقات کی ایک تصویر پوسٹ کی۔اانہوں نے کہا کہ کیا میڈیا اور مودی بھکت انہیں پہچانتے ہو؟ پاکستان میں حافظ سعید اور وید پرتاپ ویدک،ہم نے پارلیمنٹ میں یہ معاملہ اٹھایا اور مودی حکومت نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔دگ وجے نے کہا کہ لیکن مودی بھکت اور میڈیا میں سنگھی عناصر خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ویدک جی کو حافظ سعید سے ملاقات کرنے کی اجازت کبھی نہیں دیتی ،اگر وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پردے کے پیچھے کی سفارت کاری کا حصہ نہیں ہوتے۔