نئی دہلی، 16/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ملک میں مبینہ گؤرکشکوں کی د ہشت گردی سے منسلک واقعات، امرناتھ دہشت گردانہ حملہ سمیت جموں وکشمیر کی صورت حال،ڈوکلام میں چین کے ساتھ جاری تعطل، دارجلنگ میں بدامنی سمیت مختلف مسائل پر کانگریس، لیفٹ، ترنمول کانگریس سمیت حزب اختلاف کی طرف سے حکومت کو گھیرنے کی منشا واضح کرنے سے پارلیمنٹ کے پیر سے شروع ہورہے مانسون اجلاس کے ہنگامہ خیز رہنے کا خدشہ ہے، تو وہیں حکومت نے تمام امورپربحث کرانے کی خواہش کااظہارکرنے کے ساتھ16نئے بل پیش کرنے کی بات کہی ہے۔پارلیمانی امور کے وزیرمملکت مختار عباس نقوی نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں کئی اہم موضوعات آئیں گے۔ہم قوانین کے مطابق تمام مسائل پر ایوان میں بحث کے لیے تیارہیں۔ایوان بحث کااسٹیج ہے۔ہمیں پوری امید ہے کہ اپوزیشن مثبت کردار نبھائے گا۔انہوں نے کہا کہ سیشن کے دوران کئی اہم بل پیش کئے جائیں گے اور بہت بل بحث کے بعد منظور ہوں گے جو ملک کے لیے اہم ہیں۔حکومت اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے تمام موضوعات پر قوانین کے مطابق بحث کوتیارہے۔بہرحال کشمیر اور چین کے معاملے پر کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیاں حکومت کو گھیرنے کی کوشش کریں گی۔کانگریسی لیڈرغلام نبی آزاد کہہ چکے ہیں کہ پارٹی سیکورٹی کے مسائل خاص طورپرکشمیر،کسانوں،گؤرکشکوں کے حملوں، چین کے ساتھ سرحدی تنازعے کو مانسون اجلاس میں اٹھائے گی۔بہرحال، لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں 16نئے بل پیش کئے جائیں گے، جن میں جموں و کشمیر،جی ایس ٹی بل اور شہریت ترمیمی بل شامل ہیں۔ان بلوں میں جی ایس ٹی سے منسلک بل اہم ہے۔جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی نافذ کرنے سے متعلق دوبل کے علاوہ پنجاب میونسپل قانون (چنڈی گڑھ تک توسیع)ترمیمی بل -2017بھی پیش کیا جائے گا، جس میں چنڈی گڑھ میونسپل کو تفریح اور کے کھیل پر جی ایس ٹی کے تحت لگانے کا حق دیے جانے کا انتظام ہے۔