ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / مارن برادران کو الزام سے بری کرنے کے خلاف دائر عرضی خصوصی پبلک پراسیکیوٹر نے واپس لی

مارن برادران کو الزام سے بری کرنے کے خلاف دائر عرضی خصوصی پبلک پراسیکیوٹر نے واپس لی

Thu, 09 Feb 2017 11:58:05  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 08 فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ایئر سیل۔میکسس معاملے میں مارن برادران کو الزامات سے بری کرنے کے خلاف دائر عرضی خاص پبلک پراسیکیوٹرآنندگروور نے واپس لے لی ہے۔ ان کے اس سوال کا جواب دینے سے سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے کہ ای ڈی اس فیصلے کو کہاں چیلنج دے۔اس سے پہلی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پوچھا تھا کہ آپ بتائیے کہ کس طرح ہائی کورٹ کو بائی پاس کرکے نچلی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ کورٹ نے آنند گروور کو اس سوال کا جواب دینے کے لئے آج تک کا وقت دیا تھا۔ ای ڈی کی دلیل تھی کہ سی بی آئی کورٹ نے طریقہ کار پر مناسب طریقے سے عمل نہیں کیا اس لئے بانڈ لے کر مارن برادران کو چھوڑنے کے فیصلے پر روک لگنی چاہئے۔ ای ڈی کے وکیل نے سپریم کورٹ میں کہا کہ ٹرائل کورٹ نے طریقہ کار پر عمل نہیں کیا۔ اس میں یہ دلیل دی گئی کہ مارن برادران کو رہائی کے لئے ضمانتی بانڈ بھرنے کو بھی نہیں کہا گیا۔اس کے علاوہ مارن برادران کی ضبط کی گئی جائیداد کو بھی واپس دینے کا حکم دیا گیا جو کہ قانونادرست نہیں ہے۔ای ڈی نے مطالبہ کیا ہے کہ اسپیشل 2 جی کورٹ کو ہدایات دی جائیں کہ مارن برادران کی رہائی کے بعد بیل بانڈ لینے سے روکا جائے جسے سپریم کورٹ نے نہیں مانا۔ آپ کو بتا دیں کہ اسپیشل سی بی آئی کورٹ نے دو فروری کو دیاندھی مارن، ان کے بھائی کلا ندھی مارن، کلا ندھی مارن کی بیوی کاویری کلا ندھی، ساؤتھ ایشیا ایف ایم لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کے شمگم اور دو کمپنیوں کو الزامات سے بری کیا۔ یہ یو پی اے1 کے وقت 2004 سے 2007 کے دوران وزیر مواصلات رہے دیاندھی مارن کے ذریعے کی گئی گڑبڑیوں سے متعلق معاملہ ہے۔ مارن پر الزام ہے کہ انہوں نے ایئر سیل لمیٹڈ کو ضروری منظوری دینے میں جان بوجھ کر تاخیر کی اور اس کے سابق مالک سی شواشنکرن کو زبردستی اپنی کمپنی ملائیشیا کی میکسس کمپنی مواصلات کو فروخت کرنے کا دباؤ ڈالا۔اس کے بدلے میں کرشنن کے گروپ والی کمپنی نے مارن کے بھائی کلا ندھی مارن کی کمپنی سن گروپ میں تقریبا سوا چھ سو کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔


Share: