منیلاا8جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا) فلپائن میں سرکاری فوج نے ایک جھڑپ کے دوران انتہا پسند گروپ ابوسیاف سے تعلق رکھنے والے نو جنگجوؤں کو ہلاک کردیاہے۔فلپائنی فوج کے ایک ترجمان میجر فائلمن تان نے جمعرات کے روز بتایا ہے کہ صوبہ سولو میں واقع پہاڑی قصبے پاٹیکول کے جنگلات میں فوجیوں کی ابو سیاف گروپ کے قریباً ایک سو تیس جنگجوؤں کے ساتھ لڑائی ہوئی ہے۔ان کے ٹھکانوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے بھی فائرنگ کی گئی ہے۔لڑائی میں ابوسیاف گروپ کے تیرہ جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ ایک فوجی ہلاک اور چھے زخمی ہوگئے ہیں۔اس جنگجو گروپ کی قیادت ابو سیاف گروپ کا ایک کمانڈر ردولان ساحرون کررہا تھا لیکن فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس کے ساتھ کیا معاملہ پیش آیا ہے۔امریکا اور فلپائن نے ساحرون کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر الگ الگ انعام مقرر کر رکھا ہے۔اس پر بم حملوں اور تاوان کے لیے لوگوں کو اغوا کرنے کا الزام ہے۔سولوکے نزدیک واقع صوبے باسیلان میں فوج کی بدھ کے روز ابو سیاف گروپ کے کم سے کم دو سو جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی اور یہ قریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی تھی۔وہاں جمعرات کو بھی لڑائی جاری تھی لیکن اس میں ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔فلپائنی صدر روڈریگو ڈیوٹرٹ نے ابوسیاف گروپ کو خبردار کیا ہے کہ وہ تاوان کے لیے لوگوں کے اغوا کا سلسلہ بند کردے۔انھوں نے جنگجوؤں کے خلاف بھرپور کارروائی کی بھی دھمکی دی ہے۔فلپائنی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریکارڈو وسایا نے اسی ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ انتہاپسندوں کے خلاف ''خوف اور دہشت'' پر مبنی کارروائی کی جائے گی اور ان کے خلاف تباہ کن فضائی قوت استعمال کی جائے گی۔فلپائن کے ان دونوں مسلم اکثریتی صوبوں باسیلان اور سولو میں فوج کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ان دونوں صوبوں کے جنگلوں میں ابو سیاف گروپ کے جنگجو یرغمالیوں کو زیر حراست رکھتے ہیں۔ حال ہی میں انھوں نے سولو میں دو کینیڈین یرغمالیوں کے تاوان کی عدم ادائی پر ڈیڈلائن گزرنے کے بعد سرقلم کردیے ہیں۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ان کے اندوہناک قتل کی شدید مذمت کی ہے۔اس وقت ابوسیاف گروپ نے ایک نارویجیئن ،ایک ڈچ اور سات انڈونیشی ملاحوں کویرغمال بنا رکھا ہے۔واضح رہے کہ امریکا اور فلپائن نے ابو سیاف گروپ کو بم دھماکوں ،اغوا برائے تاوان اور یرغمالیوں کے سرقلم کرنے کی وارداتوں میں ملوّث ہونے کی بنا پر ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔