ممبئی، 8 ؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بمبئی ہائی کورٹ نے 2014کا اپنا وہ حکم لاگو نہیں کرنے کے لئے آج مہاراشٹر حکومت کی تنقید کی جس میں اس نے ریاست کے صارفین فورم کے عدالتی ارکان کی تنخواہ بڑھانے کیلئے کہا تھا۔سرکاری وکیل ہیلو واگیانی نے عدالت کو اعتماد دیا کہ ریاست فروری میں کئے گئے اس فیصلے پر نظر ثانی کر رہا ہے جس میں تنخواہ نہیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔جسٹس ابی اوکا کی قیادت والی بنچ نے ممبئی کلائنٹ پنچایت اور دیگر کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں صارفین فورم کے ارکان کی تنخواہوں اور دیگر الاؤنس بڑھانے سے متعلق ہائی کورٹ کے حکم کو لاگو کرنے کیلئے کچھ بھی نہیں کیاگیا۔بنچ نے حکومت کے اس حالیہ فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی جس عدالتی ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا تھا۔بنچ نے کہاکہ یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے بھی ان کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق ہائی کورٹ کے2014کے حکم کو برقرار رکھا۔بنچ نے کہاکہ بے شک ہم پاتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے کوئی دماغ نہیں لگایا گیا۔بنچ نے خبردار کیا کہ وہ عدالت کے حکم پر عمل نہیں کرنے کیلئے حکومت کے حکام کے خلاف توہین کارروائی کرنے کیلئے پابندہوں گے۔اگرچہ حکومت نے کہا کہ وہ اس مرحلے پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے زور نہیں دے رہی ہے کیونکہ حکومت نے فروری2016کے اپنے فیصلے پرنظر ثانی کرنے کا بھروسہ دیا ہے۔