روم21جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یونانی جزیرہ کوس کو آج جمعہ اکیس جولائی کے روز زلزلے کے شدید جھٹکوں کا سامنا رہا۔ اس زلزلے نے قریبی ترک جزیرے بودرم پر موجود سیاحوں کو خوفزدہ کر دیا۔ کوس جزیرے پرمہاجرین کی کثیر تعداد بھی پائی جاتی ہے۔یونانی پولیس کے مطابق اس زلزلے کی وجہ سے سیاحتی جزیرے کوس میں ایک انتالیس سالہ ترک شخص اور ایک بائیس برس کا سویڈش نوجوان ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ سیاح کوس جزیرے کے نائٹ کلب اور ریسٹورانٹوں کے علاقے میں موجود تھے کہ علی الصباح آنے والے زلزلے کی لپیٹ میں آ گئے۔ ان کی ہلاکت امکاناً ایک قریبی عمارت کی دیوار گرنے سے ہوئی ہے۔ کوس کے علاوہ بودرم میں کئی سڑکیں عمارتوں کے ملبوں سے بھری ہوئی ہیں۔کوس میں 120اور بودرم پر 80افرادکے زخمی ہونے کاامکان بتایاگیاہے۔ اِن زخمیوں میں کم از کم سات سیاح شدید زخمی ہیں۔ زخمیوں کو یونانی شہروں ایتھنز اور کریٹ منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایک سویڈش سیاح کی دونوں ٹانگیں بھاری ملبے کے نیچے آنے سے پوری طرح ضائع ہوگئی ہیں۔زلزلے سے صرف یونانی جزیرے کوس پر ہی نہیں خوف و ہرس نہیں پھیلا بلکہ قریبی ترک جزیرہ بودرم کو بھی شدید جھٹکوں کا سامنا رہا۔ زلزلے کے بعد پیدا ہونے والے آفٹر شاکس زیادہ زوردار نہیں ہیں اور اس باعث جزیرے پر تعطیلات منانے والے سیاحوں نے اپنی ممکنہ واپسی کو مؤخر کر دیاہے۔بودرم اور کوس پر ملبہ گرنے سے سڑکوں پر کھڑی کئی کاروں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ زلزلے کے بعد کوس کے ہوائی اڈے کو عارضی طور پر بند بھی کر دیا گیا تھا۔ مقامی حکام کے مطابق کوس میں واقع عثمانی دور کی تاریخی و قدیمی مسجد میں زلزلے کے جھٹکوں نے دراڑیں ڈال دی ہیں۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی وجہ زیر سمندر زمینی چٹانوں میں پیدا ہونے والی شکست و ریخت ہو سکتی ہے۔ اِس امریکی ادارے نے یہ بھی بتایا کہ جمعے کو علی الصبح آنے والے اس 6.7 شدت کی شدت کے زلزلے کا مرکز ترک سیاحتی جزیرے بودرم سے قریب ساڑے دس کلومیٹر جنوب جب کہ یونانی جزیرے کوس سے تقریباََ 16کلومیٹرمشرق میں زیر سمندر تھا۔کوس نامی یونانی جزیرے پر بے شمار مہاجرین وسطی یورپ پہنچنے کا خواب لیے بھی براجمان ہیں۔