ممبئی، 8 ؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی)کے دو چیف انجینئروں کو کئی کروڑ روپے کے مبینہ سڑک مرمت گھوٹالے میں گرفتارکرلیاگیا اور بعد میں ایک مقامی عدالت نے انہیں 11؍جولائی تک کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا۔ایک سینئرپولیس افسر نے بتایا کہ چیف انجینئر 57سالہ اشوک پوار اور 54سالہ اودے مردکر کو بدھ کی دیر شام گرفتار کیا گیا اور کل عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے دونوں کو 11؍جولائی تک پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔پولیس افسر نے بتایا کہ دونوں انجینئروں نے شہر میں مرمت کی گئی سڑکوں کی جانچ کئے بغیر ہی ٹھیکیداروں کے بل منظور کر دئیے تھے۔اس مبینہ گھوٹالہ میں ابتدائی تحقیقات کے بعد اپریل سے دونوں انجینئر معطل ہیں۔الزام ہے کہ 354کروڑ کی لاگت سے جنوبی ممبئی، مغربی اور مشرقی مضافات میں 34سڑکوں کی مرمت کے کام میں لگے ٹھیکیداروں نے ناقص کام کیا تھا۔معطلی سے پہلے پوار بی ایم سی کے سڑک اور ٹریفک محکمہ میں چیف انجینئر تھے جبکہ مردکر ویجلینس محکمہ میں چیف انجینئر تھے۔بی ایم سی کی تحقیقاتی کمیٹی نے دونوں انجینئروں کو مجرم پایا تھا۔اس کے بعد بی ایم سی کمشنر اجے مہتا نے سڑک کی تعمیر یا مرمت کا مناسب طریقے سے معائنہ نہیں کرنے کے الزام میں دونوں انجینئروں کو معطل کر دیاتھا۔اس معاملے میں ممبئی پولیس نے پہلے ہی 22لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔یہ سبھی سڑکوں کی مرمت کرنے والے نجی ٹھیکیدار ہیں۔ان میں سے 20ضمانت پر ابھی باہر ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ممبئی کی میئرا سنیہل امبیڈکر نے خراب سڑکوں کی جانب بی ایم سی کی توجہ دلائی تھی جس کے بعد بی ایم سی کے کمشنر نے سڑک محکمہ اور ٹھیکیداروں کے درمیان بدعنوانی کی جانچ کراکر کارروائی کرنی شروع کی تھی۔مہتا نے اپریل میں میئرکو اس بابت رپورٹ جمع کر دی ہے۔