نقدکابحران برقرار، نوٹ بندی کے سودن پورے ہونے پرملک گیراحتجاج کرے گی عام آدمی پارٹی
نئی دہلی، 14؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )نوٹ بندی کے تین ماہ بعد بھی نقد رقم کی تنگی ابھی پوری طرح دورنہیں ہوئی ۔ دہلی اور ممبئی میں کئی اے ٹی ایم اب بھی خالی پڑے ہیں، تو وہیں جن اے ٹی ایم میں پیسے ہیں وہاں لوگوں کی قطاریں لگی ہیں۔وہیں سیاسی پارٹیاں اس کے پیچھے حکومت کی منشا پر سوال کھڑی کر رہی ہیں اور الزام لگاتے ہیں اسمبلی انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے لئے دوسری جگہوں کے اے ٹی ایم کوخالی چھوڑکر انتخابی ریاستوں میں بھرا جا رہا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر کو جب 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹوں کا چلن بند کرنے کا اعلان کیا تھا، تب انہوں نے 50 دنوں تک نقد رقم کی تکلیف کی بات کہی تھی، لیکن اس اعلان کے تین ماہ بعد بھی حالات عام نہیں ہوئے ہیں۔دارالحکومت دہلی کے مہارانی باغ علاقے میں بہت سے اے ٹی ایم ہیں، لیکن مقامی باشندے بتاتے ہیں کہ گزشتہ چاردنوں کے دوران ان میں سے صرف ایک میں ہی نقد رقم ڈالی گئی، باقی سارے اے ٹی ایم خالی پڑے ہیں۔ اسی اے ٹی ایم کی قطار میں لگے راہل سنگھ کہتے ہیں کہ یہاں پر ارد گرد تقریباََ 10 اے ٹی ایم ہیں۔مجھے پیسوں کی ضرورت تھی، تو میں سارے اے ٹی ایم کے چکر لگا آیا، لیکن نوٹ نہیں۔ آخر میں بس یہ ایک اے ٹی ایم دیکھے جہاں پیسے نکل رہے تھے۔ یہاں بھی لمبی لائن لگی ہے، لیکن ضرورت ہے، تو لائن میں کھڑے ہو گئے۔دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی دارالحکومت کے اے ٹی ایم میں نقد رقم کی کمی کے پیچھے مرکز کی نریندر مودی کے زیر قیادت بی جے پی حکومت پر الزام لگاتے ہیں۔ ان کا ہے کہ اتر پردیش کے پہلے مرحلے کے انتخابات کے بعد سے سارے نوٹ یوپی بھیجے جا رہے ہیں، دہلی میں اے ٹی ایم میں نوٹ نہیں ڈالے جارہے ہیں۔آپ لیڈر و کنوینر دلیپ پانڈے نے نوٹ بندی کے100 دن پورے ہونے پر 17، 18، 19 فروری کو ملک بھر میں احتجاج کرنے کا بھی اعلان کیاہے۔