ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / دلت خاتون کے مندر سے باہر آتے ہی مندر کو دھونے کا الزام پجارن کی تردید

دلت خاتون کے مندر سے باہر آتے ہی مندر کو دھونے کا الزام پجارن کی تردید

Thu, 14 Jul 2016 19:41:43  SO Admin   S.O. News Service

کانپور، 14؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کانپور دیہات ضلع کے منگل پور گاؤں میں ایک دلت خاتون نے الزام لگایا ہے کہ وہ گاؤں کے چتوبھروج مندر میں اپنی بیٹی کی شادی کے لیے پوجا کرنے گئی تو وہاں کی خاتون پجارن نے اس کے جانے کے بعد مندر کو دھودیا لیکن خاتون پجارن نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ مندر کو جب بھی بند کیا جاتا ہے تو اس سے پہلے اس کو دھویا جاتا ہے۔ تھانہ انچارج جے پرکاش یادو نے بتایا کہ چتربھج مندر کے کھلنے کے اوقات صبح تین بجے سے دوپہر 12 بجے تک اور شام تین سے سات بجے تک کا ہے۔گذشتہ 11جولائی کو گاؤں کی رہنے والی بٹانی دیوی اپنی بیٹی نیلم کی شادی سے پہلے پوجا کرنے کچھ خواتین کے ساتھ مندر گئی۔انہوں نے بتایا کہ جب وہ وہاں پہنچی تو مندر بند ہونے جا رہا تھا اور اس کی صفائی کی تیاریاں ہو رہی تھی۔اس پر انہوں نے مندر کی خاتون پجارن ببتا ترویدی سے کہا کہ ان کی بیٹی کی شادی سے پہلے کے کچھ رسومات ہے جنہیں انہیں پورا کرنے دیں۔اس کے بعد بٹانی دیوی نے اپنی بیٹی نیلم اور رشتہ دار خواتین کے ساتھ مندر میں پوجا ارچنا کی۔

پولیس نے بتایا کہ جب پوجا ختم ہو گئی تو اصولوں کے مطابق روز کی طرح ترویدی نے مندر کی صفائی کی اور اس کی دھلائی وغیرہ کرائی۔اس پر بٹانی کو یہ لگا کہ مندر کی صفائی اور دھلائی ان کی بیٹی کی پوجا کی وجہ سے کرائی گئی ہے۔اس پر انہوں نے پولیس سے اپنی بات زبانی طور پر بتائی۔یادو نے کہا کہ اس پر انہوں نے خاتون پادری ببتا ترویدی کو بلا کر پوچھ تاچھ کی تو انہوں نے بتایا کہ ہر روز مندر بند ہونے سے پہلے صفائی کی جاتی ہے اور پانی کی دھلائی کی جاتی ہے اور گنگا جل چھڑکا جاتا ہے تاکہ جب دوبارہ مندر کھلے تو آنے والے عقیدت مندوں کو کوئی مسئلہ نہ ہو اور انہیں مندر صاف ستھرا نظر آئے۔اس دن کسی خاص وجہ سے ایسا نہیں کیا گیا بلکہ روزانہ ہونے والی صفائی اور دھلائی کی گئی۔


Share: