اپنی وزارت میں منظورہ کاموں کو دوسرے سے منسوب کرنے والے مفاد پرستوں پر تنقید
گلبرگہ7فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ڈاکٹر الحاج قمرالاسلام صاحب سابق وزیر و رکن اسمبلی گلبرگہ نے ڈاکٹرمحمداصغرچلبل سابق چیرمین کلبرگی اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ساتھ4؍فروری کو گلبرگہ شمال اسمبلی کے مختلف محلہ جات میں جاری کاموں کا معائنہ کیا جو انہوں نے منظور کئے تھے ۔ کئی کام مکمل ہوئے اور کئی کام جاری ہیں ۔ ڈاکٹر قمرالاسلام صاحب نے جاری کاموں کا جائزہ لیتے وقت بتایا کہ رحمت نگر میں پی ایچ سی کی جگہ پر ایک میٹرنٹی ہوم ، زچگی خانہ 15لاکھ کی لاگت سے تعمیر کروایا تاکہ روضہ علاقہ کی عوام اس سے مستفید ہوں ۔ میڈیکل آفیسر رحمت نگر نے ڈاکٹر قمرالاسلام صاحب سے کہا کہ وہ اس میں آلہ جات اور اسٹاف کیلئے ایک پروپوزل منصوبہ تیار کر کے جلد ان کے حوالے کریں تاکہ وہ ہیلتھ منسٹر سی ای او کو بات کرسکیں ۔ اس کے بعد ڈاکٹر قمرالاسلام صاحب نے وارڈ نمبر13؍میں جاری سی ایم پیاکیج ایچ کے آر ڈی بی و پی ڈبلیو ڈی ورکس کا بھی معائنہ کیا اور عہدیداران و گتہ داروں کو جلد سے جلد کام مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی، ڈاکٹر قمرالاسلام نے بتایا کہ وہ وارڈ نمبر13میں کروڑ ہا روپئے فنڈس جاری کئے ہیں لیکن کچھ مفاد پرست لوگ اس کو کسی دوسرے کے کارنامے سے منصوب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، جو بالکل غلط ہے ۔ ڈاکٹر قمرالاسلام صاحب نے محبوب نگر اُردو ہائیر پرائمری اسکول بلڈنگ کا بھی معائنہ کیا اور بتایا کہ یہ بھی بلڈنگ اب مکمل ہوگئی ہے ۔ جملہ9کلاس روم اس بلڈنگ میں اُنہوں نے تعمیر کروائے اور یہاں بیت الخلاء، باورچی خانہ، ایچ ایم روم، بورویل اور طلباء و طالبات کیلئے ٹیبل بھی انہوں نے اپنے ایم ایل اے فنڈ و ایچ کے آر ڈی بی سے منظور کروائے ہیں ۔ وہ اس محبوب نگر قبرستان کے اطراف و اکناف سی سی روڈ اور پانی کی تکلیف کو دور کرنے کیلئے بورویل بھی کھدوائی کی گئی اور سی سی ڈرین کیلئے اس سال جملہ10لاکھ روپئے منظور کئے ہیں ۔ آخر میں ڈاکٹرقمرالاسلام صاحب نے رام جی نگر میں واقع کنڑا اسکول کا بھی معائنہ کیا اور بتایا کہ اس بلڈنگ کو بھی اُنہوں نے ایچ کے آر ڈی بی سے 30لاکھ روپئے جاری کئے تھے ۔ جس کا کام مکمل ہوا اور طلباء وطالبات کیلئے کلاس رومس اور دیگر سہولیات بھی اب اس میں موجود ہے۔ اب یہ اسکول بلڈنگس تعمیر ہوچکے ہیں جس کا عنقریب افتتاح عمل میں آئیگا۔ ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے اس موقع پر اخباری نمائندوں کو بتایا کہ حلقہ نمبر16,26,15,21 ,20,14,13,2,32وغیرہ میں کروڑہا روپئے کے کام منظور کروائے ہیں جو تقریبا مکمل ہونے والے ہیں ۔ جو بالکل خالص مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اس کے علاوہ کارپوریشن و دیگر محکمہ جات کے جانب سے بھی حلقہ اسمبلی گلبرگہ میں ڈاکٹر الحاج قمرالاسلام صاحب کے ہی منظورشدہ کام جاری ہیں ۔ لیکن کچھ لوگ ایک منصوبے کے تحت ان کاموں کا سہرہ کسی اور کے سر باندھنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ عوام اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس اسمبلی حلقہ میں صرف اور صرف ڈاکٹر قمرالاسلام صاحب کے منظور شدہ کام ہی چل رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عنقریب وہ ان تمام کاموں کی ایک تفصیل پریس کو جاری کرینگے، ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے بتایا کہ درگاہ روڈ کا کام جس کی لاگت2کروڑ روپئے ہے تاخیر کا شکار ہوا ہے ۔ کیونکہ اس کام کا 3بار ٹینڈر ہوا ہے کسی گتہ دار نے بھی اس ٹینڈر میں حصہ نہیں لیا تھا۔ پھر ڈاکٹر الحاج قمرالاسلام صاحب نے کمشنر کارپوریشن کو سخت ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بار اس ٹینڈر کو طلب کریں آخر میں کچھ دن پہلے اس کام کا ٹینڈر انیل پرساد پانڈے نامی گتہ دار کو حاصل ہوا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اب پہلے راستے کی کشادگی ہونے کے بعد یہ روڈ تعمیر ہو یا پھر پہلے روڈ تعمیر ہو۔ اس دوران ڈاکٹر الحاج قمرالاسلام صاھب کے پاس اس علاقہ کے دُکان مالکان و دیگر حضرات نے ایک یادداشت پیش کی اور بتایا کہ ہمارا کاروبار صرف اور صرف انہیں دکانات پر منحصر ہے اور کوشش کریں کہ ہمارا زیادہ نقصان نہ ہو لہٰذا ڈاکٹر قمرالاسلام صاحب نے ان کی یادداشت پر غور کرتے ہوئے کمشنر کارپوریشن و سٹی سروے کے عہدیداران کو ہدایت جاری کی کہ وہ دوبار سروے کریں اور تب تک اس پلان کو قطعیت نہ دیں جن تک یہاں کے لوگ مطمئن نہ ہوں ۔ اس موقع پر محبوب پاشاہ، طاہر علی، صدام حسین مدراسی، شیخ جاوید مشتاق، عبدالوحید، عبدالرزاق ، سید رکن الدین پاشاہ، یونس علی ، یوسف میکانک، محمد صلاح الدین ، عبدالعزیز ، عبدالعزیز اے ای ای ، تجمل حسین، دیپک ریڈی، پرکاش اورے کے علاوہ دیگر حضرات بھی موجودتھے ۔