لکھنؤ، 14؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )آل انڈیاعلماء ومشائخ بورڈ کے صوبائی دفتر لکھنؤ میں ایک اہم میٹنگ مولانا اشتیاق قادری (صدر لکھنؤ) کی صدار ت میں منعقدہوئی۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مولانانے کہا کہ فرقہ پرست طاقتوں کوروکنے اورقانون کے راج کے لئے بی ایس پی کی سرکاربنانا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ہم نے موجودہ حکومت کی وعدہ خلافی کوبھی دیکھ لیاہے۔اس پارٹی نے درگاہ ایکٹ کاقیام، مسلمانوں کوآبادی کے تناسب سے ریزرویشن دینے کے ساتھ ساتھ رنگناتھ مشراکمیشن اورسچر کمیٹی کی سفارشات کونافذ کرنے اورمسلمانوں کے فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے کاوعدہ کیا تھا لیکن کیا اس کے برعکس۔۴۰۰ سے زائد فسادات اس کی زندہ مثال ہیں۔مولانا نے مزید کہا کہ بورڈ نے نہ صرف بی ایس پی کی حمایت کااعلان کیاہے بلکہ بورڈ کے قومی صدر خود ہراسمبلی حلقوں میں پہنچ رہے اوربورڈ کے ممبران حضرات بھی اپنے اپنے علاقوں میں میٹنگیں کررہے ہیں اورعوامی رابطے کرکے لوگوں سے بی ایس پی کوکامیاب بنانے کی اپیل کررہے ہیں۔یہ میٹنگ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔مولانا آل رسول احمد نے کہا کہ بی ایس پی کے دورحکومت میں ہرشہری اپنے آپ کو محفوظ سمجھتاہے۔مسلمانوں کوچاہئے کہ وہ دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وقت کے نزاکت کوسمجھیں اور بی ایس پی کے امیدواروں کوکامیاب بنائیں تاکہ صوبے میں ا من وامان قائم رکھنے والی بی ایس پی کی حکومت تشکیل ہوسکے جس سے کہ عام شہری چین وسکون کی سانس لے سکے۔میٹنگ میں رمضان اشرفی،یونس موہانی، قاری عرفان سنبھلی ،مولانا غلام ربانی فیضی،قاری انضمام الحق،حافظ توفیق رضوی ،مولانا سہیل ،قاری نورحسین،محمدعالم ،محمددانش،غلام نبی احمدوغیرہ موجود رہے۔میٹنگ کا اختتام صلوٰۃ وسلام پرہوا۔یہ اطلاع بورڈ کے آفس انچارج محمداحسان اللہ نے دی۔