نئی دہلی14جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کیا بہار میں مہاگٹھ بندھن بالکل ٹوٹنے والا ہے؟ جمعہ صبح سے یہ خبر مسلسل چلتی رہی کہ نتیش کمار نے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادوکو استعفیٰ دینے کے لئے ہفتے کے روز تک کا الٹی میٹم دیاہے۔بعدمیں جے ڈی یو نے ایسے کسی الٹی میٹم کی بات سے انکارکیا۔بہار میں مہاگٹھ بندھن میں جاری سیاسی رسہ کشی کے درمیان این ڈی ٹی وی انڈیا سے بات کرتے ہوئے جے ڈی یوسیکرٹری جنرل کے سی تیاگی نے صاف کیاکہ ریاست میں سیاسی بحران ہے، مگر اس کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔جب این ڈی ٹی وی نے سی تیاگی سے پوچھا کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ ایک طے وقت کے اندر تیجسوی یادو استعفیٰ دیں تو انہوں نے کہاکہ نتیش کمارنے کوئی میعادمقررنہیں کی ہے۔انہوں نے کوئی لائن نہیں کھینچی ہے۔لیکن نتیش کمار یہ ضرور چاہتے ہیں کہ جانچ ایجنسیوں نے تیجسوی یادو کولے کرجو سوال اٹھائے ہیں،ان کاجواب دیاجاناچاہیے۔ذرائع کے مطابق طے ہوا ہے کہ تیجسوی کااستعفیٰ ہوگا۔اور اس کے بارے میں لالو یادو صدارتی انتخابات کے بعد حتمی فیصلہ کر سکتے ہیں۔بحران کو سمجھتے ہوئے ہی سونیا گاندھی نے لالو اور نتیش دونوں سے جمعہ فون پر بات کی اور کہا کہ اپوزیشن میں یکجہتی ضروری ہے۔جدیوقیادت چاہتی ہے کہ سونیاگاندھی اس معاملے میں فیصلہ کن مداخلت کریں۔سی تیاگی کہتے ہیں کہ سی پی ایم کے سابق سیکرٹری جنرل ہرکشن سنگھ سرجیت اپوزیشن لیڈروں سے مسلسل رابطے میں رہتے تھے۔اگرسونیااپناکردار حدود نہ کریں تویہ تنازعہ ختم ہوسکتاہے۔سونیاگاندھی کودونوں فریقوں سے بات کر حل نکالنا چاہئے۔