نئی دہلی،7/جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بی جے پی، لیفٹ اور کانگریس پارٹی کے لیڈروں کو مغربی بنگال کے شمالی 24پرگنہ ضلع میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔غورطلب ہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں یہاں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کی صورت حال کشیدہ ہے۔سینئر ضلع مجسٹریٹ افسر نے بتایاکہ صورت حال اب بھی کشیدہ بنی ہوئی ہے،ہم نے کسی بھی وفد کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی ہے کیونکہ اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔لیفٹ کے پارٹی اراکین کے لیڈر سوزین چکرورتی نے بتایاکہ ہمیں اشوک نگر کے نزدیک اس بنیاد پر روک دیا گیا کہ ہمارے جانے سے وہاں قانون وانتظام کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے،لیکن ہم وہاں کوئی سیاسی پروگرام کے تحت نہیں جا رہے ہیں،بلکہ ہم فسادات متاثرہ لوگوں سے ملنے جا رہے ہیں۔چکرورتی نے بتایا کہ بایاں محاذ پولیس اور ترنمول کانگریس کے خلاف ضلع کے باراسات کے علاقے میں احتجاج کرے گا۔ڈبلیوپی سی سی کے صدر ادھیر چودھری کی قیادت میں کانگریس کی ایک ٹیم کو اسی بنیاد پر باراسات علاقے میں روک دیا گیا۔بی جے پی کے ٹیم کی قیادت ریاست میں پارٹی کے صدر دلیپ گھوش کر رہے تھے۔بی جے پی ایم پی روپا گنگولی اور 19دیگرلیڈروں کو کشیدہ علاقہ بدوریا جانے کے راستے میں پولیس نے حراست میں لے لیا۔غورطلب ہے کہ بدوریا اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں ہفتے کے آغاز میں ایک نوجوان کی طرف ڈالے گئے فیس بک پوسٹ کے بعد فرقہ وارانہ تشدد بھڑک اٹھا تھا، حالانکہ ملزم لڑکے کو گرفتار کر لیا گیا تھا لیکن دونوں فرقوں کے درمیان جھڑپ ہو گئی،فسادات کے دوران دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔