نئی دہلی، 10؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )اتر پردیش میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے نریندر مودی کابینہ میں حال ہی میں شامل کی گئیں وزیر مملکت برائے صحت انو پریا پٹیل نے آج دعوی کیا کہ ریاست میں بی جے پی کی قیادت والا اتحاد ہی واحد متبادل ہے کیونکہ عوام سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے مبینہ غنڈہ راج اور بدانتظامی سے عاجزآ چکی ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے مبینہ مسلم مخالف ٹوئٹ کے تنازعہ کے تناظر میں انو پریا نے دعوی کیا کہ کسی نے ان کا فرضی اکاونٹ بنا کر یہ ٹوئٹ کئے تھے اور انہوں نے اس کو لے کر دہلی پولیس سے شکایت کی اور پولیس نے ایسا کرنے والے شخص کی شناخت بھی کر لی ہے۔حال ہی میں مودی کابینہ کی توسیع میں مرزاپور سے ممبر پارلیمنٹ اور اپنا دل کی لیڈر انو پریا کو وزیر بنایا گیاہے ۔کہا جا رہا ہے کہ اتر پردیش میں پسماندہ طبقے کے رائے دہندگان کو ذہن میں رکھتے ہوئے انو پریا کو کابینہ میں جگہ دی گئی ہے۔انو پریا نے میڈیا کے ساتھ بات چیت میں کہاکہ اتر پردیش میں ہماری کوشش ہوگی کہ عوام کو سماج وادی پارٹی کے غنڈہ راج اور بدانتظامی سے نجات ملے۔لوگ ایس پی اور بی ایس پی کے غنڈہ راج اور بدانتظامی سے تنگ آ چکے ہیں۔ایسے میں بی جے پی اور اپنا دل کا اتحاد واحد راستہ ہے۔ہمیں پوری امید ہے کہ ریاست میں بی جے پی کی قیادت میں مکمل اکثریت کی حکومت بنے گی۔ریاست میں بی جے پی کی قیادت والے اتحاد کی جانب سے وزیر اعلی کے عہدے کے ممکنہ امیدوار کے بارے میں پوچھے جانے پر مرکزی وزیر نے کہاکہ اس بارے میں میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ اس پر کوئی بھی فیصلہ وزیر اعظم اور بی جے پی ہائی کمان کرے گا۔ہماری کوشش صرف یہ ہوگی کہ ریاست میں ہمارے اتحاد کی حکومت بنے۔