نیویارک،9جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی کانگریس کے ایوان زیریں نے جمعرات کے روز غالب اکثریت سے دو ترامیم کو منظور کرلیا جن کے تحت بوئنگ کمپنی کی جانب سے ایران کو طیاروں کی فروخت روک دی جائے گی۔ اس سلسلے میں 239ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیے جب کہ 185نے مخالفت کی۔ایک معروف غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق منظور کی جانے والی ترامیم کے ذریعے اب ایرانی فضائی کمپنی اور امریکی بوئنگ کمپنی کے درمیان آئندہ سالوں کے دوران 109طیاروں کی فروخت کے معاہدے پر عمل درامد روکا جاسکے گا۔دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کو کمزور کرنے والے کسی بھی فیصلے کو منسوخ کردے گی۔ریپبلکن رکن پارلیمنٹ پیٹر روسکم کا کہنا تھا کہ ایران کو بوئنگ طیاروں کی فروخت کی صورت میں اس بات کا امکان ہے کہ پاسداران انقلاب کی جانب سے ان کا استعمال کیا جائے۔امریکی ویب سائٹ ’’ڈیلی بیسٹ‘‘ نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران کے ساتھ بوئنگ کمپنی کی ڈیل ، درحقیقت ان رقوم کے مقابل عمل میں آئی جو کمپنی نے سفارت کاروں اور پریشر گروپوں کو ادا کی تھی۔ اس کا مقصد جون 2015میں چھ بڑے ممالک اور ایران کے درمیان طے پائے جانے والے نیوکلیئر معاہدے پر عمل درامد کو کامیاب بنانا تھا۔امریکی کانگریس میں ریپبلکنز پوری طاقت سے ایران کو طیاروں کی فروخت کے معاہدے کی مخالفت کررہے ہیں۔ ان میں اکثریت نے امریکی میڈیا میں بیانات دیے ہیں کہ یہ معاہدہ امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے کیوں کہ ایرانی پاسداران انقلاب اس کو اپنی دہشت گرد سرگرمیوں میں استعمال کرسکتے ہیں۔