مالیگاؤں، 11فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں منعقدہ آل انڈیا نعتیہ مشاعرہ اپنے آپ میں تاریخی اہمیت کا حامل رہا۔واضح ہوکہ جمعےۃ علماء ہند کے تینتیسویں اجلاس عام بموقع ۱۲؍۱۳؍ نومبر ۲۰۱۶ء بمقام اجمیر شریف راجستھان کے موقع پر عالمی نعتیہ مشاعرے کی صدارت فرماتے ہوئے امیرالہندصدر جمعےۃ علماء ہند حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری دا مت برکاتہم نے نعت پاک کی ضرورت واہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ آپ ﷺ کے فضائل میں جو کچھ آیا ہے انہیں اشعار کی صورت میں لو گوں کے سامنے لانا اور بتانا نہ صرف ایمان والوں کی ضرورت ہے بلکہ ساری انسانیت کے لئے اہم اور مفید ہے۔ نیز اس عالمی نعتیہ مشاعرے کا مقصد بیان کرتے ہو ئے مفتی سید محمد سلمان منصورپوری نے اس موقع پر بتایا تھاکہ دلوں کے اندر محبت رسولﷺ جاگزیں کرنے کے لئے نظم کی شکل جو اشعار پیش کئے جاتے ہیں وہ بہت ہی مو ثر ثابت ہوتے ہیں اگر واقعتا ہمارے دلوں میں نبی پاک ﷺ کی محبت جاگزیں ہوجائے تو پھر زندگی کے ہر شعبے میں اطاعت خدا اور اطاعت رسولﷺ کا جذبہ پیدا ہو جائے گااس مقصد کے تحت ماضی میں جمعےۃ علماء ہند کے اجلاس عام کے موقع پرنعتیہ مشاعرے ہوتے رہے ہیں اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ نعتیہ مشاعرے کا انعقا د کیا گیاچنانچہ جمعےۃ علماء ہند کی اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے جمعےۃ علماء مالیگاؤں و ضلع ناسک نے بھی آل انڈیا نعتیہ مشاعرے کا انعقاد کیا۔یاد رہے کہ دو سا ل قبل بھی شہر کے انصار جماعت خانہ گراؤنڈ پر جمعےۃ علماء مالیگاؤں کی جانب سے آل مالیگاؤں نعتیہ مشاعرے کا انعقاد کیا جاچکا ہے امسال شہر مالیگاؤں کے خوبصورت و دلکش حاجی شبیر احمد حج ٹریننگ سینٹر کے وسیع و عریض ہال میں مورخہ ۲۷؍ جنوری ۲۰۱۷ء بروز جمعہ بعد نماز عشاء نو بجے شروع ہونے والے اس آل انڈیا نعتیہ مشاعرے کا آغاز مشاعرے کے کنوینر حافظ انیس اظہر ملی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔نعتیہ مشاعر ے کا افتتاح کرتے ہوئے صدرجمعےۃ علماء ضلع دھولیہ، معروف ومقبول نوجوان عالم، مفتی محمد قاسم جیلانی نے اپنی تقریر میں اشعار کی مذہبی حیثیت ، قر آن پاک اورحضور پاک ﷺ کی زبان مبارک سے شعراء کی شان میں فرمائے گئے ارشادات کو بیا ن کر تے ہوئے نعتیہ کلام کی اہمیت سے لوگوں کو روشناس کرایانیز نعت پاک کوشعراء کی زبان سے انعام خداوندی تصور کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ اشعار اللہ تبارک وتعالٰی کی تو فیق سے نکلتے ہیں اس لئے ہمیں اس کی توقیر کرنی چاہئے۔اخیر میں صدر مشاعرہ جمعےۃ علماء ضلع ناسک کے صدر مولانا مفتی آصف انجم ملی ندوی نے اپنے مختصر خطبہ صدارت میں فرمایا کہ ہمارے ان شعراء کرام نے ہمارے دلوں میں رسول اللہ ﷺ کے عشق کی آگ بھڑکا دی، جس کا بنیادی مقصد رسول اللہ ﷺ کی اتباع وپیروی ہے یہ آگ بھڑکتی رہے اور ہم رسول اللہﷺ کی اتباع و پیروی کرتے رہیں ۔ جمعےۃ علماء مالیگاؤں کے شہری صدر مولانا شفیق احمد القاسمی نے تمام شعراء کرام و معزز مہمانوں کا استقبال کیاجبکہ جمعےۃ کے ذمہ داران مولانا عبد الحمید جمالی،قاری اخلاق احمد جمالی،محمد ہارون عاشق علی، مولانا جمال ناصر ایوبی جمالی ،مولانا اسمعیل جمالی، حافظ صا د ق وغیرہ انتظامات میں سرگرم رہے ۔اس بامقصد نعتیہ مشاعرے کی نظامت شہر مالیگاؤں کے نوجوان شاعرجناب ارشادانجم نے انجام دی جبکہ بیرونی شعراء کرام میں جنا ب عبدالرحمن جامی ، جنا ب خو رشید فاروقی،جناب عابدنظر(برہانپور)جناب ندیم ابن نعیم، جناب وسیم اختر،جناب حافظ عادل فلاحی (دھو لیہ )جناب گلزار گو رکھپوری، جنا ب طاہر بستو ی(بھیونڈی)جناب حافظ اسعد بستوی( ممبئی)مقامی شعرائے کرام میں بزرگ شاعر محترم صالح ابن تابش، جناب الطاف ضیاء ،جناب ڈا کٹر نعیم ا ختر، جناب عبدالواحد انصاری،جناب حافظ پرواز اعظمی، جناب فرحان دل، جناب ڈاکٹرانیس بوستانی،جناب رفیق سرور، جناب ظہیر اختر ، جناب جمیل الماس، جناب رئیس ستارہ، جناب اعظم علی ممنون بھی شریک ہو کراپنے بہترین نعتیہ کلام سے شائقین وحاضرین کو محظوظ کرتے ہوئے عشق رسول ﷺ سے لوگوں کے دلوں کومنورکیا۔صدر مجلس مفتی آصف انجم ملی کی دعا پر مشاعرے رات ڈھائی بجے حافظ انیس اظہر ملی کے شکرئیے کے ساتھ ختم ہوا۔