حیدرآباد، 12؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )قومی جانچ ایجنسی(این آئی اے) نے آج آئی ایس کے حیدرآباد ماڈیول کے دو اہم ارکان کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ایجنسی نے اس گزشتہ ماہ اس ماڈیول کا پردہ فاش کیا تھا۔تلنگانہ خفیہ محکمہ کے ذرائع نے میڈیا کو بتایاکہ آئی ایس کے حیدرآباد ماڈیول کے سربراہ یاسر نعمت اللہ ا اور اس کے ایک ساتھی عطاء الرحمن کو این آئی اے نے یہاں سے گرفتار کیا ہے۔عطاء الرحمان کے بارے میں دعوی کیا گیا ہے کہ وہ ماڈیول کے لیے فنڈجمع کرتا تھا۔ذرائع کے مطابق، ان لوگوں کو آج عدالت میں پیش کیا جا ئے گا ۔غورطلب ہے کہ این آئی اے نے 29؍جون کو بھی شہر کے پانچ افراد کو ایک دہشت گرد ماڈیول کے ساتھ مبینہ تعلقات اور بم حملوں کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔اس دہشت گرد ماڈیول کے آئی ایس آئی ایس سے منسلک ہونے کا شبہ ظاہرکیا گیا تھا۔گرفتار کئے گئے لوگوں کے نام محمد ابراہیم یزدانی عرف اببو، حبیب محمد عرف سر، محمد الیاس یزدانی، عبداللہ بن احمد العمودی اور مظفر حسین رضوان ہیں۔ان لوگوں کو قدیم شہرکے علاقے میں 10مقامات پر حیدرآباد پولیس کی مدد سے مارے گئے چھاپہ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔اس سے پہلے این آئی اے نے عدالت میں داخل کی گئی اپنی ریمانڈ رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ پانچوں ملزمان نے دہشت گرد حملوں کو انجام دینے کے لیے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد حاصل کیا تھا اور یہ لوگ آئی ایس آئی ایس کے رابطے میں تھے۔ابتدائی تحقیقات کے بعد 22؍جون کو این آئی اے نے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد جمع کرکے ملک کے مختلف حصوں میں عوامی مقامات، مذہبی مقامات اور حساس سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنا کر حکومت کے خلاف مجرمانہ سازش رچنے کے لیے ایک ایف آئی آر درج کی تھی۔ایجنسی کے مطابق، یہ گروہ دھماکے کرنے کے لیے آئی ای ڈی بنا رہا تھا اور ان کو اپنے ایک آقا کی جانب سے آن لائن ہدایات مل رہے تھیں ۔خدشہ ہے کہ یہ ان کا یہ آقا عراق یا شام میں رہتا ہے۔دھماکہ خیز مواد کے ساتھ این آئی اے نے چھاپہ ماری کے دوران دو جدید ترین پستول، گولہ بارود، ٹیلی اسکوپ کی سہولت والی ایک اےئرگن، نشانہ بازی کی مشق کرنے والے ٹارگیٹ بورڈ، 6لیپ ٹاپ، تقریبا 40موبائل فون، 32سم کارڈ، کئی ہارڈ ڈسک، میموری کارڈ، پین ڈرائیو اور ٹیب سمیت بہت سے ڈیجیٹل سامان ضبط کئے تھے۔