ترونت پورم، 11؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کیرالہ کے نوجوانوں کے ایک گروپ کے دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ میں شامل ہونے سے متعلق خبروں کے درمیان کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائے وجین نے آج اسمبلی کو مطلع کیا کہ مجموعی طور پر 21افراد ریاست سے لاپتہ ہیں۔ اپوزیشن لیڈر رمیش چنیتھلا کی طرف سے اس موضوع کو اٹھائے جانے کے بعد وزیر اعلی نے اس کے جواب میں بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ان 21نوجوانوں میں سے 17کا تعلق کاسرگوڈ اور 4 کا پلکڑ سے ہے ۔وزیر اعلی نے یہ بھی واضح کیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے اور حکومت اس موضوع کو لے کر معاشرے میں مسلم مخالف جذبات کو بھڑکانے کے کسی بھی قدم کی اجازت نہیں دے گی۔انہوں نے بتایاکہ کاسرگوڈ ا سے لاپتہ لوگوں میں سے چار خواتین اور تین بچے ہیں اور پلکڑ سے لاپتہ لوگوں میں 2 خواتین ہیں۔وزیر اعلی نے بتایا کہ یہ لوگ مختلف وجوہات بتاکر اپنے گھروں سے گئے تھے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق، یہ لوگ شام اور افغانستان گئے ہیں اور یہ آئی ایس کے کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے وجین نے بتایا کہ کاسرگوڈا کے رہنے والے ایک نوجوان فیروز کو اس معاملہ کے سلسلے میں کل ممبئی ہوائی اڈے سے حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ وہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کے تعاون سے ضروری اقدامات اٹھائیں گے ۔وزیر اعلی نے بتایاکہ ریاستی حکومت کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی حکومت کسی بھی مفاد پرست عناصر کو حالات کا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گی۔